پیر, جون 16, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home أخبار خاص خبریں پارلیمانی خبریں

اقلیتیوں کوبااختیار بنانے کی اسکیموں کی تفصیل کرن رجیجو نے لوک سبھا میں بتائی

Hindustan Express by Hindustan Express
اگست 7, 2024
in پارلیمانی خبریں
0
… ججوں کی تقرری کے نظام میں تبدیلی ضروری: رجیجو
0
SHARES
17
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا کہ حکومت اقلیتوں، خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر کمزور اور کم مراعات یافتہ طبقوں سمیت ہر طبقے کی بہبود اور ترقی کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت خصوصی طور پر چھ (6) مرکزی طور پر نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ یہ اسکیمیں اقلیتی برادریوں کے کمزور طبقوں کے لیے ہیں۔ وزارت کے ذریعہ نافذ کردہ اسکیمیں / پروگرام درج ذیل ہیں:
تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی اسکیمیں

  1. پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم
  2. پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم
  3. میرٹ کم اوسط پر مبنی اسکالرشپ اسکیم
    روزگار اور اقتصادی طور پر بااختیاربنانے کی اسکیمیں
    1) پردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وکاس)۔ پی ایم وکاس اسکیم مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل ہے جس کا مقصد روزگار کو بہتر بنانا اور ہدف سے مستفید ہونے والوں کے لیے بہتر ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
    الف) ہنر مندی اور تربیت کا جزو
    ب) خواتین کی قیادت اور انٹرپرینیورشپ کا جزو
    ج) تعلیمی معاونت کا جزو (اسکول چھوڑنے والوں کے لیے)
    مزید برآں، اس اسکیم کا مقصد فائدہ اٹھانے والوں کے لیے کریڈٹ اور مارکیٹ روابط کو فروغ دینا ہے۔
    نیشنل مینارٹی ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) : این ایم ڈی ایف سی متعلقہ ریاستی حکومت / یو ٹی ایڈمنسٹریشن اور کینرا بینک کے ذریعہ نامزد ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) کے ذریعہ ٹرم لون ، تعلیمی قرض ، وراثت اسکیم اور مائیکرو فنانس اسکیم کی اسکیموں کے تحت خود روزگار آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لیے نوٹیفائیڈ اقلیتوں میں ’پسماندہ طبقوں‘ کو رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔
  4. بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیم
    i) پردھان منتری جن وکاس پروگرام (پی ایم جے وی کے)
    خصوصی اسکیمیں
    جیو پارسی: بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے ایک اسکیم۔
    (ii) قومی وقف بورڈ ترکتی اسکیم (کیو ڈبلیو بی ٹی ایس) اور شہری وقف سمپتی وکاس یوجنا (ایس ڈبلیو ایس وی وائی)
    ان اسکیموں کی تفصیلات وزارت www.minorityaffairs.gov.in کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
    سبھی اسکیموں نے مل کر اعلیٰ سطح کی مہارتوں کے حصول، ذریعہ معاش کے زیادہ مواقع، روزگار کے اعلی امکانات، بہتر بنیادی ڈھانچے تک بہتر رسائی، بہتر صحت اور اقلیتی برادریوں کی مجموعی بہبود میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
    جیو پارسی اسکیم 2013-14 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد سائنسی پروٹوکول اور منظم مداخلت کو اپناتے ہوئے پارسی آبادی کے گرتے ہوئے رجحان کو تبدیل کرنا ، ان کی آبادی کو مستحکم کرنا اور بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں اضافہ کرنا تھا۔ اس اسکیم کے تین اجزاء ہیں:

i) طبی امداد – معیاری طبی پروٹوکول کے تحت طبی علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرنا؛
2) وکالت – پیدائش کے مسائل کے ساتھ جوڑوں کی مشاورت اور ورکشاپس سمیت تشہیر فراہم کرتا ہے۔ اور
(iii) پارسی جوڑوں کو بچوں کی دیکھ بھال اور زیر کفالت بزرگوں کی مدد کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کمیونٹی صحت؛
متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ بائیومیٹرک تصدیق اور دیگر تصدیق کے بعد اس اسکیم کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کو ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعہ امداد جاری کی جارہی ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط وزارت کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر دستیاب ہیں۔
اس اسکیم میں وزارت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ باقاعدگی سے نگرانی اور اسکیم کے فوائد اور نتائج کا جائزہ لینے کے لیے بیک وقت تعین قدر کا التزام موجود ہے۔یہ جانکاری آج لوک سبھا میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔


نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا کہ حکومت اقلیتوں، خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر کمزور اور کم مراعات یافتہ طبقوں سمیت ہر طبقے کی بہبود اور ترقی کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت خصوصی طور پر چھ (6) مرکزی طور پر نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں مختلف اسکیموں کو نافذ کرتی ہے۔ یہ اسکیمیں اقلیتی برادریوں کے کمزور طبقوں کے لیے ہیں۔ وزارت کے ذریعہ نافذ کردہ اسکیمیں / پروگرام درج ذیل ہیں:
تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی اسکیمیں

  1. پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم
  2. پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم
  3. میرٹ کم اوسط پر مبنی اسکالرشپ اسکیم
    روزگار اور اقتصادی طور پر بااختیاربنانے کی اسکیمیں
    1) پردھان منتری وراثت کا سموردھن (پی ایم وکاس)۔ پی ایم وکاس اسکیم مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل ہے جس کا مقصد روزگار کو بہتر بنانا اور ہدف سے مستفید ہونے والوں کے لیے بہتر ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
    الف) ہنر مندی اور تربیت کا جزو
    ب) خواتین کی قیادت اور انٹرپرینیورشپ کا جزو
    ج) تعلیمی معاونت کا جزو (اسکول چھوڑنے والوں کے لیے)
    مزید برآں، اس اسکیم کا مقصد فائدہ اٹھانے والوں کے لیے کریڈٹ اور مارکیٹ روابط کو فروغ دینا ہے۔
    نیشنل مینارٹی ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) : این ایم ڈی ایف سی متعلقہ ریاستی حکومت / یو ٹی ایڈمنسٹریشن اور کینرا بینک کے ذریعہ نامزد ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) کے ذریعہ ٹرم لون ، تعلیمی قرض ، وراثت اسکیم اور مائیکرو فنانس اسکیم کی اسکیموں کے تحت خود روزگار آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لیے نوٹیفائیڈ اقلیتوں میں ’پسماندہ طبقوں‘ کو رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔
  4. بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیم
    i) پردھان منتری جن وکاس پروگرام (پی ایم جے وی کے)
    خصوصی اسکیمیں
    جیو پارسی: بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے ایک اسکیم۔
    (ii) قومی وقف بورڈ ترکتی اسکیم (کیو ڈبلیو بی ٹی ایس) اور شہری وقف سمپتی وکاس یوجنا (ایس ڈبلیو ایس وی وائی)
    ان اسکیموں کی تفصیلات وزارت www.minorityaffairs.gov.in کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
    سبھی اسکیموں نے مل کر اعلیٰ سطح کی مہارتوں کے حصول، ذریعہ معاش کے زیادہ مواقع، روزگار کے اعلی امکانات، بہتر بنیادی ڈھانچے تک بہتر رسائی، بہتر صحت اور اقلیتی برادریوں کی مجموعی بہبود میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
    جیو پارسی اسکیم 2013-14 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد سائنسی پروٹوکول اور منظم مداخلت کو اپناتے ہوئے پارسی آبادی کے گرتے ہوئے رجحان کو تبدیل کرنا ، ان کی آبادی کو مستحکم کرنا اور بھارت میں پارسیوں کی آبادی میں اضافہ کرنا تھا۔ اس اسکیم کے تین اجزاء ہیں:

i) طبی امداد – معیاری طبی پروٹوکول کے تحت طبی علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرنا؛
2) وکالت – پیدائش کے مسائل کے ساتھ جوڑوں کی مشاورت اور ورکشاپس سمیت تشہیر فراہم کرتا ہے۔ اور
(iii) پارسی جوڑوں کو بچوں کی دیکھ بھال اور زیر کفالت بزرگوں کی مدد کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کمیونٹی صحت؛
متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ بائیومیٹرک تصدیق اور دیگر تصدیق کے بعد اس اسکیم کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کو ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعہ امداد جاری کی جارہی ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط وزارت کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر دستیاب ہیں۔
اس اسکیم میں وزارت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ باقاعدگی سے نگرانی اور اسکیم کے فوائد اور نتائج کا جائزہ لینے کے لیے بیک وقت تعین قدر کا التزام موجود ہے۔یہ جانکاری آج لوک سبھا میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔


Tags: اسکیماقلیتروزگارکرن رجیجوکمزور طبقہلوک سبھامرکزی وزیرنوٹیفائیڈ اقلیتی برادرینیشنل مینارٹی ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن
ShareTweetSend
Previous Post

عازمین حج کی سہولت کی بابت مرکزی وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں بتائی تفصیل

Next Post

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی تشکیل

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی تشکیل

بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی تشکیل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

ایران کے فوجی و جوہری اہداف پراسرائیل کاپھر حملہ

ایران کے فوجی و جوہری اہداف پراسرائیل کاپھر حملہ

جون 16, 2025
مودی کا قبرص میں شاندار استقبال

مودی کا قبرص میں شاندار استقبال

جون 15, 2025
وزیر داخلہ امیت شاہ کا دورہ جموں منسوخ

وزیر داخلہ نے مردم شماری کی تیاریوں کا جائزہ لیا

جون 15, 2025
نتیش نے مختلف صنعتی اکائیوں کا معائنہ  کیا

نتیش نے مختلف صنعتی اکائیوں کا معائنہ کیا

جون 15, 2025
سید احمد بخاری کے انتقال کی افواہ  اُڑا دی گئی

سید احمد بخاری کے انتقال کی افواہ اُڑا دی گئی

مئی 30, 2025
حملوں میں اب تک  16 ہزار 503  بچوں کی موت

حملوں میں اب تک 16 ہزار 503 بچوں کی موت

مئی 25, 2025
کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

صوفیہ قریشی کیخلاف "وزیر” کی بدزبانی سے سیاست گرم

مئی 25, 2025
‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

مئی 11, 2025
ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

مئی 11, 2025
جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

مئی 13, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In