نئی دہلی، 18 جولائی (یو این آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتر پردیش کے گونڈہ میں چنڈی گڑھ-ڈبرو گڑھ ایکسپریس کے پٹری سے اترنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ مودی حکومت ملک کی لائف لائن کہی جانی والی ٹرینوں کی حفاظت کو حقیقت میں پٹری سے اتاردیا ہے۔
مسٹر کھڑگے نے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی آتما کی شانتی کے لیے ایشور سے دعا کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات پیش کیں۔کانگریس لیڈر نے اس حادثے کو مودی حکومت کی ریل کی حفاظت میں مسلسل کوتاہی کا نتیجہ قرار دیا اور کہاکہ ‘اتر پردیش میں چنڈی گڑھ-ڈبرو گڑھ ایکسپریس کا پٹری سے اترنا اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ مودی حکومت نے کس طرح منظم طریقے سے ریلوے کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ "
انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل سیالدہ-اگرتلہ کنچن جنگا ایکسپریس کے ساتھ مال ٹرین کے تصادم میں 11 لوگوں کی جان گئی تھی۔ کمشنر آف ریلوے سیفٹی نے کہا ہے کہ حادثہ ‘ہونے کا انتظار’ تھا۔ خودکار سگنلنگ کی ناکامی، مختلف سطحوں پر آپریشنز کے انتظام میں کوتاہی اور لوکو پائلٹ اور ٹرین مینیجر کے پاس واکی ٹاکی جیسے اہم حفاظتی آلات نہ ہونے کو تحقیقاتی رپورٹ میں تصادم کی وجوہات کے طور پر بتایا گیا۔کانگریس صدر نے اس واقعہ کے لیے وزیر اعظم اور وزیر ریلوے پر تنقید کی اور کہا کہ "وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر ریلوے، جو خود کو تشہیر کرنے کا موقع کبھی نہیں چھوڑتے ہیں، انہیں ہندوستانی ریلوے میں ہونے والی بڑی خامیوں کی براہ راست ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے اور حادثات کو روکنے کے لیے فوری طور پر ملک بھر کے تمام راستوں پر اینٹی آرمر سسٹم نصب کیا جائے۔












