انہوں نے کہا کہ اڈوانی کو بھارت رتن دیتے وقت جب مسز مرمو کھڑی تھیں تو مودی بادشاہ کی طرح بیٹھے تھے
نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی کو بھارت رتن سے نوازے جانے کے دوران صدر دروپدی مرمو کی توہین کی ہے۔کانگریس کے غیر منظم ورکرز اینڈ ایمپلائز آرگنائزیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ادت راج نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر اڈوانی کو بھارت رتن دیتے وقت جب مسز مرمو کھڑی تھیں تو مسٹر مودی بادشاہ کی طرح بیٹھے تھے۔ انہوں نے اسے صدر جمہوریہ کی توہین قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل وہ سابق صدر رام ناتھ کووند کی بھی اسی طرح توہین کر چکے ہیں۔ انہوں نے اسے قبائلیوں اور دلتوں کی توہین قرار دیا اور کہا کہ ملک کے دلت اور قبائلی اس توہین کو برداشت نہیں کریں گے۔

ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے وقت بھی محترمہ مرمو کو نہیں بلایا گیا تھا اور اس عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے وقت اس وقت کے صدر رام ناتھ کووند کو نہیں بلایا گیا تھا۔ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے بھی کہا تھا کہ وزیر اعظم کا دفتر طے کرتا ہے کہ مسز مرمو کو کس سے ملنا ہے اور کس سے نہیں ملنا ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کا تعلق اسی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور ہندو مہاسبھا سے ہے جس نے 12 دسمبر 1949 کو بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا پتلا اور آئین کی کاپی کو جلایا تھا۔ اب مودی حکومت ان طبقات کے لیے نافذ ریزرویشن ختم کر رہی ہے۔ نجکاری کے ذریعے نوکریاں ختم کی جا رہی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ 48 مرکزی یونیورسٹیوں میں صرف ایک وائس چانسلر درج فہرست ذات کے زمرے سے ہے۔