تہران(ایجنسیاں)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد ملک کے نائب صدر محمد مخبر نے دو ماہ کے لیے ملک کی صدارت سنبھال لی ہے۔محمد مخبر کی بطور عبوری صدر تقرری کا اعلان پیر کو ملک کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی منظوری کے بعد کیا گیا۔ایران کے آئین کے مطابق ملک میں 50 دن کے اندر دوبارہ صدارتی انتخاب کروایا جائے گا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق صدر کی موت کی صورت میں، ان کا نائب ’قیادت کی منظوری سے، اپنے اختیارات اور ذمہ داریاں سنبھالتا ہے، اور اسمبلی کے سپیکر، عدلیہ کے سربراہ اور عبوری صدر زیادہ سے زیادہ 50 دنوں کے اندر نئے صدر کے انتخاب کا انتظام کرنے کے پابند ہیں۔‘
ابراہیم رئیسی کے نائب بننے سے پہلے، محمد مخبر دیزفولی تقریباً 15 سال تک ایرانہ کے امیر ترین اقتصادی گروپوں میں سے ایک ’ستاد اجرائی فرمان امام‘ کے ایگزیکٹواسٹاف کے سربراہ تھے۔ یہ گروپ براہ راست اسلامی جمہوریہ کے رہبرِ اعلیٰ کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور کسی بھی ادارے کو جوابدہ نہیں ہے۔

ادھرخبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کی کابینہ نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب علی باقری کنی کو عبوری وزیرِ خارجہ مقرر کر دیا ہے۔یہ فیصلہ ایرانی حکومت کی تین شاخوں، انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے اعلیٰ ترین افسران کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے۔اس سے قبل ایران کے رہبرِ اعلیٰ نے اول نائب صدر محمد مخبر کو ملک کا عبوری صدر بنانے کا ذکر کیا۔ محمد مخبر اب تقریباً دو ماہ کے عرصے کے لیے ملک کے عبوری صدر رہیں گے اور اس دوران 50 دن کے اندر اندر ملک کے نئے صدر کا انتخاب ہو گا۔