اسٹاک ہوم (یو این آئی/ایجنسیاں) ایرانی صحافی، سماجی کارکن اورانسانی حقوق کی علمبردارنرگس محمدی کو اس سال کے امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ نوبل کمیٹی نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ کمیٹی نے لکھا، "نوبل کمیٹی نے ایران میں خواتین کے ساتھ ہونے والے جبر کے خلاف جدوجہد اورسب کے لئے انسانی حقوق اور آزادی کو فروغ دینے کی ان کی لڑائی کے لئے نرگس محمدی کو 2023 کا نوبل امن انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے”۔نوبل کمیٹی کے سربراہ نے ملک میں خواتین کی ہراسانی کے خلاف 51 سالہ محترمہ محمدی کی جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ‘آزادی کی جنگجو’ ہیں۔
BREAKING NEWS
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 6, 2023
The Norwegian Nobel Committee has decided to award the 2023 #NobelPeacePrize to Narges Mohammadi for her fight against the oppression of women in Iran and her fight to promote human rights and freedom for all.#NobelPrize pic.twitter.com/2fyzoYkHyf
وہ 12برسوں سے تہران کی بدنام زمانہ ایون جیل میں طویل سزا کاٹ رہی ہیں – کمیٹی نے کہا کہ اسے امید ہے کہ ایران جلد ہی اسے رہا کر دے گا۔
یہ ایوارڈ ایران میں خواتین کی قیادت میں ایک سال سے زیادہ عرصہ سے جاری احتجاج کے بعد دیا گیا ہے،جس کی وجہ سے یہ تاثر عام ہورہاہے کہ نوبل امن انعام ایران میں برسرپیکار خواتین کی کھلی حمایت بھی ہے اور ساتھ ایرانی حکومت کے خلاف ایک احتجاج بھی۔ محترمہ محمدی کے اہل خانہ نے کہا کہ یہ ایوارڈ ‘ایران کی آزادی کی لڑائی کے لیے تاریخی اور جذباتی کرنے والا’ ہے۔
محترمہ محمدی نے خواتین کے حقوق اور سزائے موت کے خاتمے کے لیے مہم چلاچکی ہیں۔محمدی کو "آزادی کی مجاہدہ” کے طور پر سراہتے ہوئے ناروے کی نوبیل کمیٹی کی سربراہ نے اپنی تقریر کا آغاز فارسی میں "زن، زندگی، آزادی” کے الفاظ کہہ کر کیا – جو ایرانی حکومت کے خلاف پرامن احتجاج کے نعروں میں سے ایک ہے۔
بیرٹ ریس اینڈرسن نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نے 2023 کا امن کا نوبیل انعام نرگس محمدی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جو ایران میں خواتین کے ساتھ ہونے والے جبر کے خلاف اور سب کے لیے انسانی حقوق اور آزادی کے فروغ کے لیے ان کی جدوجہد کے لیے ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم فرنٹ لائن ڈیفنڈرز کے مطابق محمدی اس وقت تہران کی ایون جیل میں تقریباً 12 سال قید کی متعدد سزائیں کاٹ رہی ہیں۔ یہ ان کئی سزاؤں میں سے ایک ہے جس کی بنا پر وہ سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
ان پر لگائے گئے الزامات میں ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانا بھی شامل ہے۔نرگس محمدی 2003 کی نوبیل امن انعام یافتہ شیریں عبادی کی زیرِ قیادت ایک غیر سرکاری تنظیم ڈیفنڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ ہیں۔محمدی 122 سال پرانا انعام جیتنے والی 19 ویں خاتون ہیں اور فلپائن کی ماریہ ریسا جنہوں نے 2021 میں روس کے دمتری موراتوف کے ساتھ مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ جیتا تھا، ان کے بعد انعام جیتنے والی پہلی خاتون ہیں۔11 ملین سویڈش کراؤن یا تقریباً 1 ملین ڈالر کی مالیت کا حامل نوبیل امن انعام 10 دسمبر کو اوسلو میں سویڈن کے صنعت کار الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر پیش کیا جائے گا جنہوں نے اپنی 1895 کی وصیت میں ایوارڈز کی بنیاد رکھی تھی۔