نئی دہلی،30جون(یو این آئی) نیشنل اکالی دل نے آج جنتر منتر پر راجدھانی میں بجلی کے میٹر لے کر بجلی کمپنیوں کی لوٹ مار کے خلاف مظاہرہ کیا اور حکومت سے ان کمپنیوں پر لگام لگانے کا مطالبہ کیا اس موقع پر قومی اکالی دل کے صدر پرم جیت سنگھ پما نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے انتظامات کرے تاکہ صارفین کو موبائل کمپنیوں کی طرز پر بجلی کمپنیوں کا انتخاب کرنے کا موقع ملے اس سے صارفین کو کافی ریلیف ملے گا اور صارفین کو فائدہ ہوگا۔
پرم جیت سنگھ پما کی صدارت میں پارٹی کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور بجلی کمپنیوں کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بجلی کمپنیوں کی من مانی بند کرنے اور بجلی کے بلوں کو جی ایس ٹی سے آزاد کرنے کے حوالے سے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر پما کی قیادت میں مرکزی حکومت کے برقی وزیر کو ایک میمورنڈم دیا گیا جس میں مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔یہ اطلاع یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں دی گئی۔
جب مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف بڑھنے لگے تو پولیس نے انہیں سنسد مارگ پولیس اسٹیشن کے سامنے روک دیا۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پما نے کہا کہ حکومت بجلی کمپنیوں کو لگام دے۔ مسٹرپما نے حکومت سے کہا کہ وہ ایسی اسکیم کا اعلان کرے جس کے ذریعے ٹیلی فون اور موبائل فراہم کرنے والی کمپنیوں کی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنی کا انتخاب کرنے کا متبادل ہو تاکہ بجلی کمپنیوں کی من مانی کو روکا جاسکے۔
مسٹر پما نے مزید کہا کہ پہلے موبائل کمپنیوں کو آؤٹ گوئنگ کالز کے لیے 16 روپے فی منٹ اور انکمنگ کالز کے لیے 8 روپے تک ادا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب زیادہ کمپنیوں کی موجودگی کی وجہ سے مقابلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہسستی اسکیمیں پیش کرکے وہ صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اسی طرح اگر پاور کمپنیوں میں دوسری کمپنیاں آئیں گی تو صارفین کو سستی اور اچھی سروس ملے گی۔
مسٹرپما نے کہا کہ مرکزی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بجلی کمپنیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے موبائل کمپنیوں کی طرز پر ایسے انتظامات کیے جائیں گے تاکہ صارفین کو اپنی مرضی کے مطابق بجلی کمپنی کا انتخاب کرنے کا حق مل سکے۔ ایسے نظام کے نفاذ سے صارفین کو ہزاروں روپے کے بلوں سے بچایا جا سکے گا۔
انھوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ بجلی کمپنیاں مختلف قسم کے ٹیکس لگا کر صارفین سے ہزاروں روپے کے بل وصول کر رہی ہیں اور حکومت آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔ ان بڑھے ہوئے بلوں کی وجہ سے عام لوگ پریشان ہیں۔ عام لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے حکومت ان کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرے۔اس موقع پر دلجیت سنگھ چگر، روپ سنگھ گوسائیں، رشمیت کور بندرا، سنیتا اروڑہ، روبی جندال، بھوپیندر کپور، سکھدیو سنگھ اور پریتی گپتا سمیت کئی ممبران موجود تھے۔