نئی دہلی: دہلی پولیس نے شاہنوازنامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، جو قومی تحقیقاتی ایجنسی یعنی این آئی اے کی انتہائی مطلوب انتہا پسندوں کی فہرست میں شامل تھا اور جس کی گرفتاری کیلئے تعاون دینے والوں کیلئے 3 لاکھ کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا ۔ دہلی پولیس کے مطابق شاہنواز کے آئی ایس آئی ماڈیول سے روابط ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق شاہنواز پونے پولیس کی حراست سے فرار ہو کر دہلی میں رہ رہا تھا۔
شاہنواز پر تین لاکھ روپے کا انعام تھا۔ پیشے سے انجینئر شاہنواز کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے جنوب مشرقی دہلی سے گرفتار کیا۔ فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ اس معاملے سے وابستہ ایک پولیس افسر نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ چار سے پانچ اور لوگ آئی ایس آئی کے اس ماڈیول سے وابستہ تھے جس سے شاہنواز کا تعلق تھا۔ ان لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ افسر کے مطابق شاہنواز سے کچھ کیمیکل بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس نے اس کے پاس سے کچھ ایسے مواد بھی برآمد کئے گئے ہیں جنہیں بم بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شاہنواز کے دہشت گرد تنظیم داعش سے باقاعدہ تعلقات ہیں۔ کچھ خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسے سیفی عظمیٰ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ معلومات کے مطابق شاہنواز پونے آئی ایس آئی ایس کیس میں مطلوب تھا۔ حکام نے بتایا کہ شاہنواز کوجوکہ پیشہ سے انجینئر ہے، کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے گرفتار کیا ہے اور فی الحال اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
خبروں کے مطابق وہ پونے پولیس کی حراست میں تھا لیکن حراست سے فرار ہو کر دہلی میں رہ رہا تھا۔ گرفتاری کے بعد ٹیم نے اس سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ جیسے ہی دہلی پولیس کو دارالحکومت میں آئی ایس آئی ایس کے تین دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی، پولیس الرٹ موڈ میں آگئی اور تینوں کی تلاش شروع کردی۔ اس کے ساتھ ہی اطلاعات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دودیگر مطلوبافراد رضوان عبدالحاجی علی اور عبداللہ فیاض شیخ مفرور ہیں اور دہلی پولیس مسلسل ان کی تلاش کر رہی ہے۔












