پٹنہ (یو این آئی) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج کہا کہ صنعتی یونٹوں کے قیام سے آس پاس رہنے والے لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور ان کی مالی مدد ہو گی، جس سے خطے کی اقتصادی ترقی ہو گی۔اتوار کو یہاں بہٹاکے سکندر پور انڈسٹریل ایریا میں واقع مختلف صنعتی اکائیوں کا معائنہ کرتے ہوئے مسٹر کمار نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ اس صنعتی علاقے میں کئی صنعتی یونٹ مصنوعات تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے نوجوان لڑکے لڑکیوں کو روزگار فراہم کرنے اور ان میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعلیٰ ادمی یوجنا شروع کی گئی ہے، جس کے تحت ہر طبقے کے لوگ انٹرپرینیورشپ کی طرف راغب ہو رہے ہیں اور اپنا کاروبار شروع کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں صنعت کے لیے سازگار ماحول ہے اور ریاستی حکومت صنعت کاروں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کو ریاست میں صنعتی اکائیاں قائم کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ بہار انڈسٹریل انویسٹمنٹ پروموشن پالیسی بنائی گئی ہے، جس میں سرمایہ کاروں کی سہولتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ یہاں مرد اور خواتین دونوں ہی مختلف قسم کے اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی تیاری میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے صنعتی یونٹ کے قیام سے آس پاس کے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور معاشی مدد ملے گی جس سے اس علاقے معاشی ترقی ہوگی۔ ہم نوجوانوںکی روزگار کے لیے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور انہیں سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔آر کے شرٹس یونٹ میں اس وقت 180 سے زیادہ مقامی نوجوان لڑکے ۔ لڑکیاں کام کر رہے ہیں، جو مشین چلانے، ڈیزائننگ، سلائی اور پیکیجنگ جیسے ہنر مند کاموں میں مصروف ہیں۔ مستقبل میں یہ یونٹ تقریباً 1200 کارکنوں کو ملازمت دے گا۔ آر کے شرٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کو 2024 میں شرٹ کی تیاری کے لیے 37,056 مربع فٹ پر پھیلا ہوا شیڈ نمبر بی۔1 الاٹ کیا گیا تھا۔ اس یونٹ میں اپریل 2025 سے پیداوار شروع ہو چکی ہے۔
ڈی وی رنجن بیگ کلسٹر ہاتھ سے بنے ہوئے، کینواس، اور کارپوریٹ گفٹنگ بیگز کی تیاری میں مصروف ہے۔ یہ یونٹ خواتین کی قیادت میں چلنے والے ادارے کی ایک بہترین مثال ہے، جہاں 80 فیصد سے زیادہ ملازمین خواتین ہیں۔ ان خواتین کو سیلف ہیلپ گروپس اور مقامی این جی اوز کے ذریعے تربیت دی گئی ہے۔ یہ کلسٹر روزانہ 500 سے زیادہ بیگ تیار کرتا ہے، جو ہندوستان کے مختلف بازاروں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔ 58.15 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ جدید ترین انٹیگریٹڈ ای ریڈی ایشن سنٹرپھلوں ، سبزیوں ، مصالحے ، ہربل مصنوعات ، گوشت ، مچھلی جیسے زرعی مصنوعات کی شیلف لائف بڑھانے ، تحفظ کو یقینی بنانے اور برآمدات کے نقطہ نظر سے تیار کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔یہ سینٹر 3000 کے سی ایل صلاحیت کے کوبالٹ 60 ریڈی ایشن سورس سے لیس ہے، اس میں 4000 میٹرک ٹن کا کولڈ اسٹوریج، 4000 میٹرک ٹن کا ڈرائی گودام اور دو میٹرک ٹن فی گھنٹہ کی پروسیسنگ کی گنجائش والا ایکسپورٹ پیک ہاو¿س ہے۔ یہ ٹیکنالوجی عالمی فائیٹو سینیٹری معیارات کی تعمیل کو یقینی بناتی ہے، جس سے بہار کی پیداوار کیمیائی علاج کی ضرورت کے بغیر براہ راست برآمدات کے لیے موزوں ہوتی ہے۔اب تک اس مرکز سے لیچی اور زردالو آم کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر جیسی بین الاقوامی منڈیوں میں کامیابی سے برآمد کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ حال ہی میں’گفٹ فرام بہار‘اقدام کے تحت قومی اور بین الاقوامی مہمانوں کو پریمیم زردالو آموں کے 2,000 سے زیادہ باکس بطور تحفہ بھیجے گئے ہیں۔ اس سینٹر میں 100 سے زیادہ مقامی نوجوانوں کو تربیت اور ملازمت دی گئی ہے، جو اب براہ راست زرعی برآمدی سپلائی چین میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
ان تینوں اکائیوں نے 350 سے زائد لوگوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مقامی برادریوں سے ہے۔ یہ کوششیں خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے، دیہی صنعت کاری، اور ریاست میں ہنر مند افرادی قوت کی تخلیق کے ذریعے جامع ترقی کو فروغ دیتی ہیں۔ ریاستی حکومت ایم ایس ایم ای کی ترقی، زرعی اختراعات اور اقتصادی خود انحصاری کے لیے پرعزم ہے۔معائنہ کے دوران ایم پی سنجے کمار جھا، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار، محکمہ صنعت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مہیر کمار سنگھ، وزیراعلیٰ کے سکریٹری کمار روی، پٹنہ ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر چندر شیکھر سنگھ، پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگراجن ایس ایم، انڈسٹریز ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر مکل کمار گپتا ،سینئرپولیس سپرنٹنڈنٹ اوکاش کمار سمیت دیگر سنیئر افسران اور آر کے شرٹس یونٹ، ڈی ۔ وی رنجن بیگ کلسٹر اور انٹیگریٹڈ ای ریڈی ایشن سنٹر کے نمائندے موجود تھے۔