حزب اختلاف کو متحد کرنے میں مصروف وزیر اعلیٰ بہار دہلی کے سی ایم سے بھی ملے
نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): بہار کی سیاست میں ہونے والے ہنگامہ کے دوران این ڈی اے سے ناطہ توڑ کر مہاگٹھ بندھن میں شامل ہو کر دوبارہ وزیر اعلیٰ کی کرسی سنبھالنے والے نتیش کمار اب ملکی سطح پر حزب اختلاف کو متحد کرنے میں مصروف ہیں اور دہلی پہنچ کر اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نتیش کمار نے آج بائیں بازو کے لیڈر سیتارام یچوری اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق لیفٹ پارٹی کے سینئر رہنما سیتارام یچوری سے ملاقات پر نتیش کمار نے کہا کہ ہمارے تعلقات بہت پہلے سے ہیں، دہلی آتے تھے تو ان سے ملاقات کرتے تھے۔ ملک بھر کی تمام بائیں بازو کی جماعتیں اکٹھی ہو کر ہمارے ساتھ آ جائیں تو یہ بڑی بات ہوگی۔ آئین پر یقین رکھنے والے سیتارام کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
وہیں، نتیش کمار سے ملاقات کے بعد سینئر لیڈر سیتارام یچوری نے کہا کہ اپوزیشن کو متحد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے یہ ضروری ہے کہ تمام سیکولر پارٹیاں ایک ساتھ آئیں، نتیش کا آنا خوش آئند بات ہے۔ وہ پہلے بھی آتے تھے، مقصد یہ ہے کہ تمام عوامی جماعتیں اکٹھی ہوں۔ آئین کے کردار کی حفاظت کرنی ہے۔ جمہوریت پر حملے کو روکنے کے لیے اکٹھا ہونا ضروری ہے۔ سب سے پہلا ایجنڈا اتحاد کا ہے، وزیراعظم کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ فی الحال سبھی سے مذاکرات جاری ہیں، توقع ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں منتحد ہو جائیں گی۔
خیال رہے کہ نتیش کمار نے ایک روز قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان کئی امور پر بات چیت ہوئی۔ دریں اثنا، نتیش کمار نے پھر اعادہ کیا کہ وہ وزیر اعظم بننے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔ وہ صرف بکھری ہوئی حزب اختلاف کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نتیش کمار نے کہا کہ ان کا صدر دروپدی مرمو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھر سے ملاقات کا بھی منصوبہ ہے۔
بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ آج کل جس طرح سے حکومت چلانے کی کوشش ہو رہی ہے، آپ دیکھیں کہ کیا کام ہو رہا ہے، کون سے ترقیاتی پروجیکٹ ہو رہے ہیں! سب کچھ یک طرفہ ہوتا جا رہا ہے اور آہستہ آہستہ علاقائی جماعتوں کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں نتیش کمار نے بی جے پی چھوڑتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ زندگی میں بی جے پی کے ساتھ جانے کی حماقت کبھی نہیں کریں گے۔