پٹنہ، 11 جنوری، (یواین آئی ): وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 01 آنے مارگ پر واقع ‘سنکلپ’ میں بہار حکومت کے محکمہ اطلاعات اور رابطہ عامہ کے ذریعہ شائع کردہ بہار ڈائری 2024 اور کیلنڈر 2024 کا اجرا کرکے ریاست کے لوگوں کے سپردکیا۔
بہار کیلنڈر-2024 ‘بہار نے دکھائی راہ’ تھیم پر مرکوز ہے۔ اس میں وہ اسکیمیں دکھائی گئی ہیں جن میں بہار سرفہرست ریاست رہی ہے اور جس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے ان کی کئی اور جگہوں پر پیروی کی جارہی ہے۔

ماہ جنوری کے صفحہ پر خواتین کو بااختیار بنانے کا موضوع دکھایا گیا ہے۔ خواتین کوسماجی، تعلیمی، اقتصادی اور سیاسی طور پر مضبوط بنانے کے مقصد سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہت سے اہم قدم اٹھائے ہیں۔ اسی سلسلے میں 2006 سے پنچایتی راج اداروں میں اور 2007 سے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا جا رہا ہے۔ نیز، پرائمری ٹیچر کی ملازمت میں 50 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس فورس میں کانسٹیبل سے لے کر سب انسپکٹر تک کے عہدوں پر براہ راست تقرری میں خواتین کے لیے 35 فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔اس وقت بہار میں خواتین پولیس کی تعداد ملک میں سب سے اول ہے۔ ‘محفوظ روزگار، خواتین کے حقوق’ نشچے کے تحت خواتین کو تمام سرکاری خدمات میں تمام قسم کے عہدوں پر براہ راست تقرری میں 35 فیصد ریزرویشن دیا جا رہا ہے۔ ریاست کی میڈیکل، انجینئرنگ اور اسپورٹس یونیورسٹیوں سے منسلک تعلیمی اداروں کے رجسٹریشن میں کم از کم ایک تہائی نشستیں خواتین کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ خواتین کو بااختیار بنانے کا یہ قدم پورے ملک میں بے مثال ہے۔
بہار حکومت کی کثیرمقاصد اسکیم’جیویکا’ کوفروری کے صفحہ پر دکھایا گیا ہے۔ یہ پروجیکٹ بہار میں ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور دیہی غربت کے خاتمے کے لیے کام کر رہا ہے۔وزیراعلی نتیش کمار نے سیلف ہیلپ گروپوں کا نام ”جیویکا“ رکھا ہے۔ جیویکا کے تحت اب تک 10 لاکھ 47 ہزار سیلف ہیلپ گروپس بنائے گئے ہیں جن میں 1 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ خواتین شامل ہو کر جیویکا دیدی بن چکی ہیں۔
مارچ کے مہینے کے صفحہ پرایگریکلچر روڈ میپ دکھایا گیا ہے، جو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ویژن کا نتیجہ ہے۔ زراعت کی مربوط ترقی اور کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری کے لیے ریاست میں ایگریکلچر روڈ میپ بنا کر اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ بہار ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے ایگریکلچر روڈ میپ جیسی اسکیم چلائی ہے۔ پہلے ایگریکلچر روڈ میپ کی بنیاد سال 2008 میں رکھی گئی تھی۔ اس میں معیاری بیج، نئے زرعی آلات، سبز کھاد، ورمی کمپوسٹ اور زراعت کی نئی تکنیکوں کو ترجیح دی گئی۔ جب کہ دوسرے اور تیسرے ایگریکلچر روڈ میپ میں ہر ہندوستانی کی پلیٹ میں بہار کی ڈش ڈالنے کا جامع ویژن رکھا گیا تھا۔ تیسرے ایگریکلچر روڈ میپ کے نفاذ کے نتیجے میں ریاست میں دھان، گیہوں اور مکئی کی پیداوار پہلے کے مقابلہ دوگنی ہوگئی ہے۔ دودھ، انڈے، گوشت اور مچھلی کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔
اور ان شعبوں میں بہار تقریباً خود کفیل ہو گیا ہے۔ اب اگلے پانچ برسوں میں (سال 2023 سے2028 کے لیے چوتھا ایگریکلچر روڈ میپ) لانچ کیا گیا ہے۔
اپریل کے مہینہ کے صفحہ اول پرچیف منسٹر سائیکل اسکیم اور چیف منسٹر ڈریس اسکیم کو دکھایا گیا ہے۔ بہار میں خواتین کی خواندگی کی شرح کو بڑھانے اور ان میں خود اعتمادی پیدا کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سال 2008 میں گرلز سائیکل اسکیم شروع کی تھی۔ بعد میں لڑکوں کے لیے وزیراعلی بوائز سائیکل منصوبہ بھی شروع کیا گیا۔ اس اسکیم کے نتیجے میں سماج میں انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ جب یہ اسکیم شروع کی گئی تھی اس وقت صرف 1.63 لاکھ لڑکیاں نویں جماعت میں پڑھتی تھیں۔ سال 2015 میں نویں جماعت میں پڑھنے والی طالبات کی تعداد بڑھ کر 8.15 لاکھ ہو گئی۔ چیف منسٹر سائیکل اسکیم کی وجہ سے ریاست میں میٹرک کے امتحان میں شرکت کرنے والے طلبہ وطالبات کا تناسب تقریباً برابر ہو گیا ہے۔
مئی کے مہینے کے صفحہ پر رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ اور بہارعوامی شکایات کے ازالے کا حق ایکٹ اسکیم کو دکھایا گیا ہے۔ بہار رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ، 2011 کا مقصد شہریوں کو ریاستی حکومت اور اس کی ایجنسیوں سے مقررہ وقت کے اندر خدمات حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ 15 اگست 2011 سے نافذہونے والے اس ایکٹ کے تحت لوگوں کو 130 سے زائد پبلک یوٹیلیٹی سروسز مقررہ مدت کے اندر فراہم کی جاتی ہیں جن میں ذات کا سرٹیفکیٹ، رہائشی سرٹیفکیٹ، انکم سرٹیفکیٹ، کیریکٹر سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس شامل ہیں۔ زمین کی رجسٹریشن اور مسترد کرنا، زمین کا داخل خارج اور سماجی تحفظ پنشن وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے لیے ضلع، سب ڈویژن اور بلاک کی سطح پرسینٹر بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ آن لائن درخواست دینے کا بھی انتظام ہے۔ بہار عوامی شکایات کے ازالے کا قانون 05 جون 2016 کو سمپورن کرانتی دیوس کے موقع پر نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت شہریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی شکایت پر سماعت کا موقع اور ایک مقررہ وقت میں اس کے ازالے کا موقع حاصل کریں اور شکایت پر سماعت میں کیے گئے تعین/فیصلے کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ یہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے ون اسٹاپ حل کے طور پر کام کر رہا ہے۔
جون کے صفحہ پر سماجی اصلاح مہم کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ حکومت نے سماج میں رائج اور روایتی طور پر رائج برائیوں جیسے جہیز اورکمسنی کی شادیوں کو ختم کرنے اور لوگوں کو منشیات کی لت سے نجات دلانے کے لیے سماجی اصلاحی مہم کا آغاز کیا۔ کم عمری کی شادی اور جہیز کی روایت ایسی برائیاں ہیں جو نہ صرف لڑکیوں اور خواتین کو یکساں مواقع کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں بلکہ ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو بھی بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ 21 جنوری 2018 کو جہیز کے نظام اور بچوں کی شادی کے خلاف عوامی جذبات کے اظہار کے لیے ایک انسانی زنجیر بنائی گئی جس میں 4.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔ خواتین کے مطالبے پر ریاستی حکومت نے 5 اپریل 2016 سے پورے بہار میں شراب پر مکمل پابندی عائد کرنےکا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں ریاست میں جرائم بالخصوص خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی آئی ہے اور خوشحالی آئی ہے۔ اس سے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے اور سماج میں ہم آہنگی کی فضا قائم ہوئی ہے۔
ماہ جولائی کے صفحہ پر’ ہر گھر تک نل کا جل’ اور ہر گھر تک پکی گلی اور نالی کی فراہمی کا منصوبہ دکھایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کی سات نشچے کے تحت، وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تحریک سے، سال 2016 سے پوری ریاست میں ‘ہر گھر نل کا جل ‘پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔اس کا مقصد بہار کے لو کو نل کے ذریعے پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔ اس فیصلے کو ریاست کے دیہی اور شہری علاقوں میں مختلف اسکیموں کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے۔ سات نشچے -2 (گڈ گورننس کے پروگرام 2020-25) کے تحت، پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی طویل مدتی دیکھ بھال کا بھی انتظام کیا گیا ہے، تاکہ لوگوں کو ‘نل کے پانی’ کی سہولت ملتی رہے۔
اگست کے مہینے کے صفحہ پراسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم دکھائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار حکومت تعلیم کے میدان میں ترقی کا ایک نیا باب لکھ رہی ہے۔ ریاست کے معاشی طور پر کمزور دسویں اور بارہویں پاس طلباءکو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 2 اکتوبر 2016 سے اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت طلباءکو 4 فیصد معمولی سود پر 4 لاکھ روپے کی رقم بطور قرض فراہم کی جاتی ہے۔ یہ قرض لڑکیوں، معذور افراد اور خواجہ سراو ¿ں کو صرف 1 فیصد سود پر فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کی وجہ سے بہار کے طلباءاعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہورہے ہیں۔
ستمبر کے مہینے کے صفحہ پر اسمارٹ پری پیڈ میٹر اسکیم کا ذکر کیا گیا ہے۔ بہار توانائی کے میدان میں دن بہ دن ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ بہار ملک کی پہلی ریاست ہے، جہاں بجلی صارفین کے لیے اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔ اب تک، بہار 22 لاکھ 90 ہزار سے زیادہ اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگا کر ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ بہار میں اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کی اسکیم کی کامیابی سے متاثر ہوکر ملک کی دیگر ریاستیں بھی اسمارٹ پری پیڈ میٹر اسکیم کی پیروی کررہی ہیں۔
ماہ اکتوبر کے صفحہ پر جل ،جیون،ہریالی مہم کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ بہار کو خوبصورت، سرسبزوشاداب اور صاف ستھرا بنانے، موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے مو ¿ثر طریقے سے نمٹنے اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے باپو کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 2 اکتوبر 2019 سے ریاست میں جل جیون-ہریالی مہم شروع کی گئی تھی۔ . آج نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا کے کئی فورم سے جل جیون ہریالی مہم کو سراہا جا رہا ہے۔ اس مہم کی اہمیت کے بارے میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 24 ستمبر 2020 کو اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی موسمیاتی تبدیلی گول میز کانفرنس میں کئی ممالک کے وزرائے اعظم اور سرکردہ رہنماو ¿ں کو سمجھایا۔ اس مہم کو مائیکرو سافٹ کے بانی مسٹر بل گیٹس نے بھی سراہا ہے۔ نومبر-دسمبر 2023 میں دبئی میں منعقد ہونے والی موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس میں بھی اس مہم کی بہت ستائش کی گئی۔
نومبر کے صفحہ پرگنگا واٹر سپلائی اسکیم دکھائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ذریعہ تصور کی گئی جل جیون-ہریالی مہم کے تحت، ‘گنگا واٹر سپلائی اسکیم’ کے ذریعے راجگیر، گیا، بودھ گیا اور نوادہ کے شہروں میں پورے سال پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت مانسون کی مدت کے دوران گنگاندی کے اضافی پانی کو ٹریٹ کر کے لوگوں کو پینے کے پانی کے طور پر مہیا کیا جا رہا ہے۔وزیراعلی نتیش کمار کی عظیم کوششوں سے یہ اسکیم نہ صرف منتخب شہروں میں سال بھر پینے کے صاف گنگا کے پانی کی دستیابی کو یقینی بنائے گی بلکہ اس کا علاقے کے ماحول پر بھی دور رس مثبت اثر پڑے گا۔
دسمبر کے مہینے کے صفحہ پر گیاجی ڈیم کا ذکر کیا گیا ہے۔ گیاجی کے دنیا کے مشہور وشنوپد مندر کے قریب ہر سال ہندوستان اور بیرون ملک سے لاکھوں عقیدت مند پنڈ دان کے لئے موکشدائنی پھلگو ندی میں پرانوں میں، گیاجی کو پنڈ دان اور ترپن کے لیے۔بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ یہ سب سے مقدس بتایا جاتا ہے لیکن پھلگوندی میں پانی کی کمی کی وجہ سے عقیدت مندوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تحریک سے پھلگوندی پر 411 میٹر طویل، 95 میٹر چوڑا اور 03 میٹر اونچا ربڑ ڈیم آئی آئی ٹی روڑکی کے ماہرین کی نگرانی میں تعمیر کیا گیا۔ گیاجی ڈیم ملک کا سب سے بڑا ربڑ ڈیم ہے۔ پھلگو ندی پر نو تعمیر شدہ ما ںسیتا پل اور ماں سیتا پتھ نے عقیدت مندوں کو سیتا کنڈ تک پہنچنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ اس کی خاصیت کی وجہ سے گیاجی ڈیم کو 3 مارچ 2023 کو بہترین نفاذ کے لیے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس کیلنڈر میں وزیر اعلیٰ کنیا اتھان یوجنا کو دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلی کنیا اتھان یوجنا ریاست کی لڑکیوں کے لیے ایک اہم اسکیم ہے جو سال 2018 میں شروع کی گئی تھی۔ وزیراعلی کنیا اتھان یوجنا کا فائدہ ریاست کی لڑکیوں کو پیدائش سے لے کر گریجویشن پاس کرنے تک دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، اہل لڑکیوں کو کپڑے، سینیٹری نیپکن اور امتحان پاس کرنے پرحکومت کی طرف سے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔