لکھنؤ:یکم جون(یواین آئی) گذشتہ ایک ہفتے سے شدت بھری گرمی کی مار جھیل رہے اترپردیش میں ہفتہ کو بھی پارہ 42 سے 46 ڈگری کے درمیان رہا۔گرمی اور لو سے بچنے کے لئے لوگ گھروں اور دفاتر میں بیٹھے رہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر بھیڑ بھاڑ کافی کم رہی۔ گرمی کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ کے دوران مقامی گڑبڑیاں میں اضافہ برقرار ہے لہذا لوگوں کو آج بھی غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی اور پینے کے شفاب پانی کے مسائل کا سامنا کرناپڑا۔
اس درمیان ہیٹ ویو کے سلسلے میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ایکشن میں آتے ہی افسران میں ہلچل مچ گئی۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہیٹ ویو کے سلسلے میں اعلی سطح میٹنگ میں ہدایت دی ہے کہ حساس اضلاع پر خصوصی نگرانی رکھی جائے اور 24گھنٹے میں متاثرہ کو معاوضہ دلانے کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نےا فسران سے کہا کہ ہیٹ ویو کے سلسلے میں جانی نقصان نہ ہو اس کی خصوصی مانیٹرنگ کی جائے۔ساتھ ہی انہوں نے افسران سے ہر ہفتے رپورٹ تیار کر وزیر اعلی دفتر کو فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کے سلسلے میں لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر کسی افسر کی لاپرواہی سامنے آتی ہے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست میں اس وقت شدید گرمی اور ہیٹ ویو کا دور چل رہا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے محکمہ طبی اور محکمہ راحت پہلے سے ہی الرٹ کا مظاہرہ کررہا ہے اور لوگوں کو دوپہر میں باہر نہ نکلنے کے ساتھ ساتھ دیگر احتیاطی تدابیر کے بارے میں جانکاری دی جارہی ہے۔
ادھر گرمی اور لو کی وجہ بخار، الٹی، دست اور ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی لائنیں اسپتالوں میں لگی ہوئی ہیں۔ ڈاکٹروں نے لوگوں کو غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے سے منع کیا ہے۔ اور ساتھ میں مسالے دار کھانہ، باسی کھانہ اور گوشت ، انڈا وغیرہ کے استعمال سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گھر سے باہر نکلنے سےپہلے پانی پی کر نکلیں اور سردرد متلی ہونے پر سایہ میں آرام کر نیبو پانی کا استعمال کریں۔