رائے پور، 11 جنوری (یو این آئی) کانگریس کے جنرل سکریٹری اور چھتیس گڑھ کے انچارج سچن پائلٹ نے کہا کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے، اس لیے ان ریاستوں میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
چھتیس گڑھ کا انچارج بنائے جانے کے بعد پہلی بار ریاست کا دورہ کرنے والے مسٹر پائلٹ نے آج یہاں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سوالوں کے جواب میں کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں انڈیا اتحاد ان کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن حتمی فیصلہ پارٹی کی تشکیل کردہ کمیٹی ہی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا الائنس میں شامل پارٹیاں اپنے مفادات کو دیکھنے کے بجائے ملک کے مفاد میں اکٹھی ہوئی ہیں اور جہاں تک وہ سمجھتے ہیں یہ اتحاد لوک سبھا انتخابات کے لیے ہے۔
ریاست میں اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ان نتائج سے پارٹی کارکنوں کو ضرور ٹھیس پہنچی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ٹوٹ گئے ہیں۔لوک سبھا انتخابات کے لیے جمع ہوں گے اور بہتر نتائج لانے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال ہوچکے ہیں، اب مودی حکومت کے 10 سال اور یو پی اے حکومت کے 10 سال کا موازنہ ہوگا۔ ان برسوں میں مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے، سرکاری ادارے فروخت ہورہے ہیں، فوج میں اگنی ویر بھرتی، نوٹوں کی منسوخی، من مانی جی ایس ٹی جیسے سلگتے مسائل ہیں۔
مسٹر پائلٹ نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد کی کوششیں ان امور پر ہوں گی جب کہ بی جے پی کی صرف یہی کوشش ہوگی کہ وہ جذباتی ایشوز پر انتخابی میدان میں اترے، اس کا فیصلہ ووٹروں کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی انڈیا اتحاد سے پریشان ہے کیونکہ اتحاد میں شامل جماعتوں کا ووٹ فیصد دو تہائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی ریاست میں مضبوط امیدوار کھڑے کرے گی اور جلد از جلد امیدواروں کا اعلان کرنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے یہ ماننے سے انکار کردیا کہ اسمبلی انتخابات میں ہار کسی ایک شخص کی وجہ سے ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم جیتتے ہیں تو سب اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور اگر ہم ہارتے ہیں تو سب اس کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ریاست میں سبکدوش ہونے والی حکومت اور پارٹی کے ماضی کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آگے دیکھنا ہے۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر پائلٹ نے کہا کہ 14 جنوری سے منی پور سے شروع ہونے والی یہ یاترا چھتیس گڑھ سے گزرے گی اور محروم طبقے کو انصاف دلانے کے لیے پانچ سے چھ دن تک ریاست میں رہے گی۔ ریاست میں یاترا کی تاریخ ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاترا میں پوری ریاست سے لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اس موقع پر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر چرنداس مہنت اور ریاستی کانگریس صدر دیپک بیج بھی ان کے ساتھ تھے۔
لوک سبھا انتخابات پر اجودھیا میں رام للا کی مورتی کے پران پرتیشٹھا میں کانگریس کے حصہ نہ لینے کے اثر کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ مذہب کے نام پر چیزوں کی سیاست کر رہے ہیں۔ ہر شخص کو اپنے عقیدے کی آزادی ہے، کون کس کا بھکت ہے اور کون کہاں اور کب درشن کے لیے جائے گا اس کو طے کرنے والی کوئی سیاسی پارٹی یا کوئی اور کون ہوتا ہے۔
اس سے پہلے جب مسٹر پائلٹ پہلی بار ریاست پہنچے تو ہوائی اڈے سے ریاستی کانگریس کے دفتر تک کانگریس کارکنوں نے جگہ جگہ روک کر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ کارکنوں نے کئی مقامات پر آتش بازی بھی کی۔