بریلی(یو این آئی) اتر پردیش میں بریلی کی ایک عدالت نے دویانگوں کومصنوعی اعضاء اور سامان کی تقسیم کے نام پر گھوٹالے کے ایک معاملے میں سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کی اہلیہ اور سابق ایم ایل اے لوئس خورشید سمیت دو لوگوں کے خلاف وارنٹ جاری کیا ہے۔ الزام ہے کہ آلات گھوٹالے کے معاملے میں عدالت کی طرف سے طلب کیے جانے کے باوجود وہ مسلسل غیر حاضر ہیں۔ عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ اگلی سماعت 30 جنوری کو ہوگی۔
اسپیشل کورٹ ایم پی ایم ایل اے بریلی کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر آرچیت دویدی نے کہا کہ سال 2010 میں سماجی انصاف اور اختیارات کی وزارت نے ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل ٹرسٹ کوکیمپ لگاکردویانگوں کو آلات وغیرہ کی تقسیم کے لیے 71.50 لاکھ روپے کی گرانٹ رقم دی تھی۔ ٹرسٹ نے بریلی، فرخ آباد، ایٹا، اٹاوہ، مین پوری، کاس گنج، میرٹھ سمیت 17 اضلاع میں دویانگ کیمپ کا انعقاد کرکے معذوروں میں آلات تقسیم کرنے کی معلومات سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کی وزارت کو بھیجی تھی، لیکن تحقیقات کے دوران بریلی سمیت کئی مقامات پر کیمپ کا انعقاد نہیں پایا گیا۔
کرائم ریسرچ آرگنائزیشن لکھنؤ کے انسپکٹر، انسپکٹر رامشنکر یادو نے 29 مئی 2017 کو تھانہ بھوجی پورہ بریلی میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں اس وقت کے ٹرسٹ کے نمائندے محلہ کھترانہ، فرخ آباد کے رہنے والے پرتیوش شکلا کو نامزد کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں ٹرسٹ کے ڈائریکٹر لیوس خورشید اور سیکرٹری اطہر فاروقی کو ملزم بنایا گیا۔
ایم پی ایم ایل اے کورٹ بریلی میں کیس کی سماعت جاری ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ سے اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ لوئیس خورشید اور اطہر فاروقی مسلسل عدالت سے غیر حاضر چل رہے ہیں۔
اسپیشل کورٹ ایم پی ایم ایل اے نے وارنٹ جاری کیا ہے اور پولیس کمشنر نئی دہلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملزمان کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دیں۔ اگلی سماعت 30 جنوری کو ہوگی۔