سیئول، 17 مئی (یو این آئی) شمالی کوریا نے جمعہ کو مشرقی سمندر کی طرف کم فاصلے تک مار کرنے والے کئی بیلسٹک میزائل داغے۔ اس سے ایک روز قبل جنوبی کوریا اور امریکہ نے جدید لڑاکا طیاروں کے ساتھ مشترکہ فضائی مشقیں کی تھیں۔یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی کوریا کی فوج نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (جے سی ایس) نے کہا کہ شمالی کوریا نے مشرقی ساحلی شہر وونسن سے سہ پہر 3 بجکر 10 منٹ پر مشرقی سمندر کی طرف کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے۔
جے سی ایس نے کہا کہ شمالی کوریا کے میزائل تقریباً 300 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچے اور پھر مشرقی سمندر میں گرے۔جنوبی کوریا کی فوج نے تازہ ترین میزائل لانچ کو "اشتعال انگیز کارروائی” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے جس سے جزیرہ نما کوریا کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے اور اشتعال انگیزی کا سختی سے جواب دینے کا عزم کیا ہے۔جے سی ایس نے نامہ نگاروں کو ایک پیغام میں کہا، "ہماری فوج نے امریکی اور جاپانی حکام کے ساتھ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق معلومات کا اشتراک کرتے ہوئے اضافی لانچوں کے خلاف نگرانی اور چوکسی بڑھا دی ہے۔”
یہ لانچ اس وقت ہوا جب شمالی کوریا نے 22 اپریل کو مشرقی سمندر کی طرف 600 ملی میٹر کے انتہائی بڑے گولے فائر کیے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ہیں۔شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ اعلیٰ رہنما کم جونگ اُن نے پہلی بار ‘سپر لارج’ متعدد راکٹ لانچروں پر مشتمل جوہری جوابی حملے کی نقل کرنے والی حکمت عملی کی مشقوں کی رہنمائی کی۔پیانگ یانگ کا تازہ ترین میزائل لانچ ایک دن بعد ہوا جب جنوبی کوریا کے دو ایف-35اے اور دو امریکی F-22 Raptors نے شمالی کوریا کے فوجی خطرات کے خلاف فضائی طاقت کے ظاہری نمائش میں جنوبی کوریا کے وسطی علاقے میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں۔اسی دن، روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں ہونے والی اپنی سربراہی کانفرنس کے دوران امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف ‘فوجی دھمکیوں کی کارروائیوں’ کے خلاف ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
اس سے پہلے دن میں، شمالی کوریا کے رہنما مسٹر کم کی بہن کم یو جونگ نے پیانگ یانگ اور روس کے درمیان فوجی تعاون کے الزامات کو مسترد کیا اور ملک کے ہتھیاروں کو صرف جنوبی کوریا کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔