نئی دہلی: پروفیسر نجمہ اختر،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے نیچرل سائنسیز فیکلٹی کے سابق پروفیسر،ڈین پروفیسر سید اختر حسین(سبکدوش)کو یونیورسٹی کے طلبا کی شکایات کے ازالے کے لیے بطور محتسب مقرر کیاہے۔ شیخ الجامعہ نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (طلبا کی شکایات کا ازالہ)کے مینڈیٹ کے مطابق یہ فیصلہ لیاہے۔
محتسب کا مدت کار ذمہ داری سنبھالنے کی تاریخ سے تین سال یا ستر سال کی عمر یا ان میں سے جو بھی پہلے ہو تک ہوگا۔
محتسب شکایت کنندگان کی اپیل کی تبھی سماعت کرے گا جب ان قوانین و ضوابط میں دستیاب جملہ تدارکی وسائل کو شکایت کنندہ طالب عالم بروئے کار لایا ہوگااور پھر بھی وہ مسئلہ حل نہ ہوا ہو۔
امتحانات کے انعقاد یا پھر جانچ اور تشخیص کی کاروائی سے متعلق مجرمانہ غفلتوں کے معاملات محتسب کو بھیجے جاسکتے ہیں،لیکن امتحان کی جوابی کاپی کے نمبرات کی از سرنو تجمیع اور دوبارہ تشخیص کی اپیل یا درخواست پروہ غور نہیں کرے گا ہاں ایسی کوئی فحش غلطی یا امتیازی سلوک ہو اہو جس سے نتیجہ متاثر ہو رہا ہو ایسی صورت میں وہ معاملے پر غور وخوض کرسکتاہے۔
مبینہ امتیازی سلوک اور برتاؤ سے متعلق شکایات کی سماعت کے لیے محتسب کسی غیر جانب دار مشیر عدالت کا تعاون حاصل کرسکتاہے۔
شکایت کنندہ طلبا کی جانب سے موصول شکایات کے ازالے کے لیے محتسب تیس دنوں کے اندر کوشش کرکے متعلقہ معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔