نئی دہلی (یو این آئی) وقف ترمیمی بل پر تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں شامل اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے منگل کے روز لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی اور کمیٹی کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال کے خلاف باضابطہ منمانی کرنے اور اپوزیشن ارکان کی بات نہ سننے کی شکایت درج کرائی۔
مسٹراوم برلا سے ملاقات کے بعد ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر نے ان کی بات غور سے سنی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کی شکایات پر غور کریں گے۔جے پی سی سے متعلق حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ کی شکایت پر مسٹر بنرجی نے کہا، "جب ہم جے پی سی کی میٹنگ میں آتے ہیں تو بی جے پی لیڈر نہیں آتے ہیں۔ اگر ہم وہاں نہیں ہوں گے تو کورم پورا نہیں ہوگا۔ ہم اس معاملے پر سنجیدہ ہیں اور ہم نے لوک سبھا اسپیکر کے ساتھ بہت اچھی بات چیت کی اور انہوں نے بہت تحمل سے ہماری بات سنی اور کہا کہ وہ ہماری شکایات پر غور کریں گے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کہا، "ہم نے لوک سبھا اسپیکر کے سامنے اپنے خیالات پیش کیے ہیں اور وہاں جو بھی بات چیت ہوئی ہے اسے عام نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس بارے میں اچھی بات یہ ہے کہ اسپیکر نے ہماری بات غور سے سنی ہے اور ہمیں حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بعد ازاں لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ جے پی سی میں شامل اپوزیشن ارکان کا مہر بند میمورنڈم موصول ہوا ہے جو ایک رازدارانہ دستاویز ہے۔
واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024 میں ترمیمات کے لیے جے پی سی تشکیل دی گئی تھی۔ یہ بل پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں لایا گیا تھا۔ کمیٹی 25 نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اس بل کا ترمیم شدہ مسودہ ایوان میں پیش کر سکتی ہے جس کے بعد اس پر بحث ممکن ہو سکے گی۔