واشنگٹن (یو این آئی) امریکا میں آج اگلے چار سال مدت کے لیے صدر کا انتخاب کیا جا رہا ہے جس کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔جس میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔امریکہ کے رجسٹرڈ 24 کروڑ سے زائد ووٹرز آج اپنے ملک کے 47 ویں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ امریکہ میں 6 مختلف ٹائم زون کے باعث مختلف امریکی ریاستوں میں پولنگ کا آغاز اور اختتام الگ الگ وقتوں پر ہوگا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ورمونٹ میں ووٹ ڈالے جارہےہیں جبکہ نارتھ کیرولائنا، اوہائیو اور ویسٹ ورجینیا میں بھی ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔نیویارک اور نیو جرزی میں بھی ووٹرز پولنگ اسٹیشنوں کارخ کر رہے ہیں جبکہ نیو ہیمپشر اور کنیٹی کٹ میں بھی ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔نارتھ کیرولائنا، امریکہ میں پانسہ پلٹنے والی ان 7 ریاستوں میں شامل ہےجو کسی بھی امیدوار کی کامیابی میں فیصلہ کن ہوں گی۔امریکی میڈیا کے مطابق 7 کروڑ 89 لاکھ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں اور کسی بھی امیدوار کو جیت کے لیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوں گے۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات میں الیکشن کے دن کی ووٹنگ کا آغاز رات نیو ہیمپشائر میں ہوا اور پہلا ووٹ نیو ہیمپشائر کے ایک چھوٹے سے قصبے ڈکسوائل نوچ میں ڈالا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈکسوائل نوچ میں کل 6 ووٹ رجسٹر تھے جن میں سے ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس دونوں کو 3،3 ووٹ پڑے اور اس طرح نیو ہیمپشائر کے ایک چھوٹے قصبے میں ڈیموکریٹ اور ری پبلکن امیدوار میں مقابلہ برابر رہا۔واضح رہے کہ امریکی الیکشن قوانین کے مطابق عام ووٹنگ کے بعد الیکٹورل کالج کے 538 ارکان جیتنے والے کا تعین کرتے ہیں اور 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے والا ہی امریکہ کا نیا صدر منتخب ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی دن کے ابتدائی گھنٹے مشی گن میں گزارے جہاں انہوں نے گرینڈ ریپڈس میں رات گئے ریلی کا اختتام کیا۔
ریپبلکن امیدوار فلوریڈا میں دن گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں توقع کی جارہی ہے کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔ وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ جلد ووٹ کاسٹ کریں گے۔ ٹرمپ منگل کی رات پام بیچ میں ایک مہم واچ پارٹی کا انعقاد کرنے والے ہیں۔ڈیموکریٹس امیدوار کملا ہیریس کا ارادہ ہے کہ وہ واشنگٹن کی ہاورڈ یونیورسٹی میں الیکشن نائٹ پارٹی میں شرکت کریں جو کہ سیاہ فام کے لیے ایک تاریخی یونیورسٹی ہے جہاں انہوں نے 1986 میں معاشیات اور سیاسیات میں ڈگری حاصل کی۔ہاورڈ کے علاوہ، ان کے پاس الیکشن کے دن کے لیے کوئی عوامی شیڈول نہیں ہے۔ ہیریس نے اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے اپنا میل ان بیلٹ "ابھی پُر” کیا ہے۔