اسلام آباد(ایجنسیاں):پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ تجارت کی بحالی کا اشارہ دیا ہے۔ ایسے وقت میں جبکہ بدترین سیلاب نے اہم فصلوں کو بڑے پیمانے پر تباہ اور مویشیوں کو ہلاک کر دیا ہے، پاکستان کے موقف میں تبدیلی کو اہم بتایاجارہاہے۔ملک میں مہنگائی پہلے ہی زیادہ تھی اور اب سبزیوں کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ اسی درمیان پاکستانی حکام نے پیر کے روز ہندوستان کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کرنے کا اشارہ دیا ۔جرمن خبررساں ادارہ ڈوئچ ویلے کی اطلاع کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ملک میں فصلوں کی تباہی کے بعد لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے ہندوستان سے سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی درآمد پر غور کر سکتی ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ہزاروں ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلوں کی تباہی کے بعد ملک میں خوراک اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق تقریباً 10 بلین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ پاکستان میں پہلے ہی مہنگائی عروج پر تھی اور اس تازہ آفت سے اس میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ تیس برسوں میں ہونے والی تباہ کن بارشوں کی وجہ سے ایک ہزار پچاس سے زائد افراد ہلاک جبکہ تینتیس ملین سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ امدادی کارکن ابھی تک ایسے ہزاروں افراد کو بچانے میں مصروف ہیں، جو سیلابی پانیوں میں پھنس چکے ہیں۔ بچائے گئے افراد کو نہ صرف خوراک بلکہ خیموں کی بھی ضرورت ہے۔
نئی دہلی کی جانب سے سن 2019 میں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا، جس کے بعد ہند-پاک تعلقات ایک نئی نچلی سطح پر آ گئے تھے۔ اس کے بعد دونوں ملکوں کے مابین تلخی بڑھی اور اسلام آباد نے سفارتی تعلقات کو محدود بنانے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کر دی تھی جبکہ سرحد پار آمدورفت بھی روک دی گئی تھی۔
تاہم حکومت پاکستان نے کووڈ انیس کی وبا پھوٹنے کے بعد ہندوستان سے دوا سازی کے لیے مصنوعات کی درآمد کی اجازت دے دی تھی۔ گزشتہ سال مارچ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے ہندوستان کے ساتھ تجارت بحال کرنے کا اعلان کیا تھالیکن اگلے ہی دن یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔












