ویٹیکن(ایجنسیاں)مسیحی کیتھولک مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ویٹیکن نے کہا کہ ان کی لاش کو ان کے پسندیدہ چرچ سانتا ماریا میگیور باسیلیکا میں دفن کیا گیا ہے۔ویٹی کن نے ایک بیان میں کہا، "پوپ فرانسس ایک صدی سے زائد عرصے میں پہلے پوپ ہیں جن کی لاش کو ویٹیکن کے باہر دفن کیا گیا اور وہ بھی ایک نجی تقریب میں۔ صرف ان لوگوں کو ہی ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اجازت دی گئی جو ان کے بہت قریب تھے۔
پوپ کی آخری رسومات میں دنیا بھر سے کئی ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ہندوستان کی جانب سے صدر دروپدی مرمو نے اس میں شرکت کی۔خاص بات یہ بھی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ کو ویٹیکن سٹی میں کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی۔اطالوی نشریاتی ادارے رائی نیوز نے یوکرینی ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ مسٹر زیلنسکی اور امریکی صدر نے آخری رسومات سے پہلے ملاقات کی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات مسٹر ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ماسکو میں ہونے والی بات چیت کے ایک دن بعد ہوئی۔دریں اثنا، مسٹر زیلنسکی نے آج ‘ایکس’ پر امریکی صدر کے ساتھ اپنی بات چیت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا، "اچھی ملاقات۔ ہم نے ایک دوسرے پر بہت زیادہ تبادلہ خیال کیا۔ ہمیں امید ہے کہ ہم نے جو کچھ بھی احاطہ کیا ہے اس سے نتائج برآمد ہوں گے۔ اپنے لوگوں کی زندگیوں کی حفاظتکرنا ۔ مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی۔ قابل اعتماد اور دیرپا امن جو ایک اور جنگ کو پھوٹنے سے روکے گا۔ اگر ہم مل کر اچھے نتائج حاصل کرتے ہیں تو یہ میٹنگ تاریخ بن سکتی ہے۔” شکریہ۔