دھنباد(ایجنسیاں)جھارکھنڈ اے ٹی ایس نے دھنباد ضلع سے تین نوجوانوں اور ایک لڑکی کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر کالعدم شدت پسند تنظیم ‘حزب التحریر’ سے وابستہ ہونے کا الزام ہے۔گرفتار ہونے والوں میں 21 سالہ گلفام حسن اور عیان جاوید شامل ہیں، دونوں دھنباد کے رہائشی ہیں، اس کے علاوہ 20 سالہ شبنم پروین اور محمد شہزاد عالم شامل ہیں۔
جھارکھنڈ اے ٹی ایس نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ "خفیہ اطلاع ملی تھی کہ حزب التحریر، برصغیر پاک و ہند میں القاعدہ، آئی ایس آئی ایس اور کچھ دیگر ممنوعہ انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ کچھ لوگ جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو اپنے نیٹ ورک سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ یہ لوگ مذہب مخالف سرگرمیاں کر رہے ہیں۔”
جھارکھنڈ اے ٹی ایس کے مطابق ٹیم نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر دھنباد ضلع میں چھاپہ مارا۔چاروں ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے قبضے سے 2 پستول، 12 کارتوس اور متعدد الیکٹرانک ڈیوائسز جیسے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور بڑی تعداد میں کالعدم تنظیموں سے متعلق دستاویزات اور کتابیں برآمد کی گئیں۔جھارکھنڈ اے ٹی ایس کے مطابق ‘حزب التحریر’ پر حکومت ہند نے پابندی لگا دی ہے۔