اجمیر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے راجستھان کے اجمیر میں خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 813 ویں سالانہ عرس کے موقع پر ہفتہ کو درگاہ میں چادر اور عقیدت کے پھول پیش کئے گئے۔اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے مسٹرمودی کی جانب سے درگاہ پر مقدس مزار پر چادر پیش کی۔ مسٹررجیجو نے درگاہ کے محفل خانہ میں مسٹرمودی کی طرف سے بھیجا گیا پیغام پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ وہ وزیراعظم کی چادر لے کر درگاہ پہنچے ہیں۔ مسٹر رجیجو نے کہا کہ انہوں نے درگاہ میں ملک میں امن وچین کی دعا کی ہے اور درگاہ کا پیغام پوری دنیا میں جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسٹر مودی کی جانب سے مقدس مزار پر چادر چڑھانے کے بعد ان کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ درگاہ سے جو پیغام پوری دنیا میں جاتا ہے اسے قائم کرنے کے لئے سب مل کر ایک ساتھ عالمی امن کے لیےکام کریں گے۔
مسٹر رجیجو نے کہا کہ درگاہ میں انتظامات اچھے ہونے چاہئیں اور ہماری وزارت نے درگاہ ایپ بھی لانچ کی ہے۔ لاکھوں لوگ درگاہ پر آتے ہیں، ان کی سہولت کے لیے جس میں بزرگ، خواتین اور بچے شامل ہیں اور انہیں پرامن طریقے سے درگاہ پر آنے کا موقع ملے اور انتظامات ٹھیک ہوں، اس کے کئے مینول کتاب لانچ کی گئی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ درگاہ میں مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے وزارت کی جانب سے جو بھی مدد دستیاب ہوگی وہ فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اس دنیا کی مشہور درگاہ پر آئے اور محسوس کرے کہ درگاہ میں آںے سے زندگی پر کتنا اثر پڑتاہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت بھاگیرتھ چودھری، راجستھان کے آبی وسائل کے وزیر سریش سنگھ راوت، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی وغیرہ موجود تھے۔ قبل ازیں مسٹر رجیجو جب اجمیر سرکٹ ہاؤس پہنچے تو بی جے پی کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
خیال رہے کہ راجستھان کے اجمیر میں دنیا کے مشہور صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی کے سالانہ عرس کے موقع پر درگاہ پر واقع جنتی دروازہ عقیدے کا مرکز بنا ہوا ہے۔مرکزی مزار شریف پہنچنے کے لیے جنتی دروازہ میں داخل ہونے کے لیے عقیدت مندوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ عقائد کے مطابق جنتی دروازے سے مزار شریف میں داخل ہونا جنت کی طرف جاتا ہے۔ جنتی دروازہ سال میں صرف نو دن کے لیے کھولا جاتا ہے۔ یہ دروازہ عرس کے دوران چھ دن، دونوں عیدوں پر ایک ایک دن اور خواجہ صاحب کے گرو عثمانیہ ہارونی کے عرس پر بھی ایک دن کے لیے کھولا جاتا ہے۔دنیا بھر میں خواجہ غریب نواز کے نام سے مشہور خواجہ معین الدین حسن چشتی کے مرکزی آستانہ شریف میں داخل ہونے کے لیے بیگمی دلان دروازہ اور پائیتی دروازہ عام دنوں میں کھلے رہتے ہیں۔ ان دو دروازوں سے زائرین مرکزی مزار میں داخل ہوتے ہیں اور سال بھر عبادت کرتے ہیں۔ کچھ خاص مواقع پر ملک بھر سے لاکھوں عقیدت مند جنتی دروازے کو چومنے اور داخل ہونے کے لیے اجمیر آتے ہیں، جو نو دنوں تک کھلتا ہے۔ خواجہ صاحب کا چھ روزہ عرس 7 جنوری کو کل رسم کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ اسی روز درگاہ دیوان سید عمومی عابدین علی خصوصی دعائیں کرنے جنتی دروازہ سے ہوتے ہوئے مرکزی مزار شریف میں داخل ہوں گے۔ اس کے فوراً بعد جنتی دروازہ بند کر دیا جائے گا۔