بنگلورو، 3 جنوری (یو این آئی) صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعہ کو کہا کہ دنیا بھر میں دماغی صحت سے متعلق مختلف قسم کے مسائل ایک وبا کی شکل اختیار کر رہے ہیں، لیکن امید کی بات یہ ہے کہ ذہنی صحت کے بارے میں بیداری بڑھنے سے متاثرین کے لئے مدد حاصل کرنا آسان ہوا ہے۔محترمہ مرمو نے کہا کہ دماغ کے توازن کو متاثر کرنے والے زندگی کے اتار چڑھاؤ کو سمجھنے کے لیے ہمارے رشی منیوں اورسنتوں کی تعلیمات کی بنیاد پر کوئی روحانی اصول یا ڈھانچہ تیار کیا جا سکتا ہے۔ صدر جمہوریہ بنگلور میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (این آئی ایم ایچ اے این ایس) کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
صدر نے کہا کہ صحت مند ذہن صحت مند معاشرے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے دماغی اور جسمانی تکالیف کو کم کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے جدید نظاموں کے ساتھ یوگا جیسے روایتی طریقوں کو کامیابی کے ساتھ شامل کرنے کے لیے این آئی این ایچ اے این ایس کی تعریف کی۔محترمہ مرمو نے کہا، "ہمارے قدیم رشیوں اور بزرگوں کی حکمت اور زندگی کے اسباق ہم سب کو ایک روحانی ڈھانچہ تیار کرنے میں مدد کر سکتے ہیں جس کے اندر ہم زندگی کے ان اتار چڑھاؤ کو سمجھ سکتے ہیں جو دماغ کے توازن کو متاثر کرتے ہیں۔ ہمارے شاسترا ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم دنیا میں جو کچھ دیکھتے ہیں اس کی جڑ میں دماغ ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بعض معاشروں میں ذہنی صحت کے مسائل اور خدشات پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی جاتی تھی لیکن حالیہ دنوں ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دماغی امراض سے متعلق غیر سائنسی عقائد اور بدنما داغ اب ماضی کی بات ہے۔
صدر نے کہا کہ ذہنی بیماریوں کے بارے میں معاشرے کی سوچ میں یہ تبدیلی مختلف بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لیے مدد حاصل کرنا آسان ہوگیا ہے۔ یہ خاص طورپر اس وقت ایک خوش آئند پیش رفت رہی ہے، کیونکہ دنیا بھر میں مختلف قسم کے ذہنی صحت کے مسائل وبائی شکل اختیار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آگاہی سے مریضوں کو اپنے مسائل کھل کر بتانا ممکن ہوا ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ این آئی ایم ایچ اے این ایس نے کہیں بھی کبھی بھی مشاورت کے سہولت کے لئے ٹیلی مانس اور بچوں و نوعمروں کی ذہنی صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سمواد منچ جیسے متعدد اقدامات کئے ہیں۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ علم اور ذہانت کے ساتھ ہمدردی اور مہربانی ڈاکٹروں اور دماغی صحت کی دیکھ بھال کے دیگر ماہرین کو ہر وقت، ہر حال میں اعلیٰ ترین معیار کی دیکھ بھال فراہم کرنے میں رہنمائی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹیلی مناس پلیٹ فارم ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ صدر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اب ملک بھر میں 53 ٹیلی مانس سیل کام کر رہے ہیں اور گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً 17 لاکھ لوگوں کو ان کی منتخب زبان میں خدمات فراہم کی گئی ہیں۔