نئی دہلی، 02 اگست (یو این آئی) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو پیر کو فجی، نیوزی لینڈ اور تیمور کے چھ روزہ دورے پر جائیں گی وزارت خارجہ میں سکریٹری (مشرق) جے دیپ مجمدار نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ معلومات دی انہوں نے بتایا کہ صدر پہلے فجی، پھر نیوزی لینڈ اور پھر تیمور لیسٹے جائیں گی یہ صدر جمہوریہ ہند کا فجی اور تیمور لیسٹے دونوں کا پہلا دورہ ہوگا اور اس لیے اسے خاص اہمیت حاصل ہے انہوں نے کہا، "جب سے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی کو نافذ کیا ہے، تب سے اس خطے میں ہماری خصوصی توجہ جنوب مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل پر مرکوز ہے۔ اس لیے یہ تینوں ممالک ہماری ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی کے تحت آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے ساتھ بھی ہماری بہت پرانی اور مضبوط شراکت داری ہے جسے ہم بحرالکاہل کے جزیرے کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں آگے بڑھا رہے ہیں۔ تیمور-لیستے کو خود آسیان کا رکن تسلیم کرلیا گیا ہے۔ یہ اپنے الحاق کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد آسیان کا گیارہواں رکن بن جائے گا اور فجی کے ساتھ، جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، ہمارا بہت طویل اور مضبوط رشتہ ہے۔ وزیر اعظم نے 2014 میں فجی سے ہندوستان اور بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک کے لیے فپک فورم کا آغاز کیا۔ اس لیے یہ بحرالکاہل کے جزائر کے ساتھ ہمارے تعلقات کا ایک مضبوط ستون ہے۔
سفر کے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے مسٹر مجمدار نے کہا کہ صدر محترمہ مرمو فجی کے صدر رتو ولیم کٹونیورے کی دعوت پر بحرالکاہل کے علاقے میں ہمارے خصوصی شراکت دار فجی کا دورہ کریں گی۔ صدر 5 سے 7 اگست کے درمیان وہاں رہیں گی۔ ہم نے فجی میں اپنی سفارتی موجودگی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں، جب ہم نے انڈین کمیشن کے نام سے شروعات کی تھی، جسے 1970 میں فجی کی آزادی سے بہت پہلے 1948 میں قائم کیا گیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران صدر سووا میں صدر کٹونیورے اور فجی کے وزیر اعظم سیتیونی ربوکا کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے علاوہ صدر محترمہ مرمو فجی کی پارلیمنٹ سے بھی خطاب کریں گی اور ممبران پارلیمنٹ سے بات چیت کریں گی، جن میں سے بہت سے ہندوستانی نژاد ہیں۔
دورے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صدر محترمہ مرمو 8 اور 9 اگست کو گورنر جنرل ڈیم سنڈی کیرو کی دعوت پر نیوزی لینڈ کا سرکاری دورہ کریں گی۔ یہ صدر کا آٹھ سال بعد نیوزی لینڈ کا دورہ ہوگا۔ گورنر جنرل ڈیم سنڈی کیرو کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے علاوہ صدر وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن اور نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز سے بھی ملاقات کریں گی۔بعد میں اسی شام گورنر جنرل صدر کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے ہندوستان کو اپنے دوطرفہ تعلقات پر خصوصی توجہ دینے والے ملک کے طور پر رکھا ہے۔ نیوزی لینڈ دفاع اور سلامتی اور مجموعی طور پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، عوام سے عوام کے رابطوں وغیرہ کے معاملے میں ہندوستان کو ایک بڑے شراکت دار کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ اس لیے یہ دورہ بذات خود انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں تعلیم کا بڑا کردار ہے۔ ہم نیوزی لینڈ میں طلباء کی دوسری سب سے بڑی تعداد والا ملک ہیں، تقریباً 8,000 ہندوستانی طلباء وہاں تعلیم حاصل کرتے ہیں، اور اسی لیے صدر ویلنگٹن میں ایک بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس سے خطاب کریں گی، جہاں ہندوستان مہمان خصوصی ہے۔
صدر کے دورے کے تیسرے مرحلے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تیمور لیسٹے کے صدر ہوزے راموس ہورٹا کی دعوت پر صدر مسز مرمو نیوزی لینڈ سے تیمور لیستے کا دورہ کریں گی اور 10 اگست کو سرکاری تقریبات میں شرکت کریں گی۔ یہ ہندوستان کے کسی سربراہ مملکت کا تیمور لیستے کا پہلا دورہ ہوگا۔ دورے کے دوران صدر ہورٹا کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے علاوہ وزیر اعظم زانانا گسماو سے بھی ملاقات ہوگی۔ صدر جمہوریہ تیمور لیستے میں ہندوستانیوں کے ساتھ ایک کمیونٹی ویلکم تقریب میں بھی شرکت کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے تیمور-لیستے میں اپنا مشن کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم نے گزشتہ سال ستمبر میں اس کا اعلان کیا تھا اور ہم اپنا سفارت خانہ قائم کرنے کے راستے پر ہیں اور بہت جلد اسے قائم کر لیں گے۔ دریں اثنا، تیمور لیستے نے بھی نئی دہلی میں سفارت خانہ کھولنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے جس کا ہم نے گرمجوشی سے خیرمقدم کیا ہے اور اس طرح یہ دہلی-دلی رابطہ ہوگا جو دونوں سفارتخانوں کے کھلنے سے مزید مضبوط ہوگا۔