چنڈی گڑھ (یو این آئی) پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے گنے کی امدادی قیمت میں اضافے اور چوطرفہ شاہراہوں کے لیے حاصل کی گئی زمینوں کے معاوضے میں اضافے کو لے کر منگل سے کسانوں کی غیر معینہ ہڑتال کے دوسرے دن بدھ کو کسانوں سے کہاکہ ہر مسئلے پر احتجاج کرکے لوگوں کو اپنے خلاف نہ کریں مسٹر مان نے مائیکروبلاگنگ سائٹ پر پوسٹ شیئر کی کہ وزیر کے دفاتر اور میرے دفاتر گھر ہیں سڑکیں نہیں، اگر یہی رویہ جاری رہا تو وہ دن دور نہیں جب آپ کو دھرنا دینے والے لوگ نہیں ملیں گے، عوام کے جذبات کو سمجھیں۔
واضح رہے کہ گنے کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں کا احتجاج آج دوسرے دن بھی جاری ہے۔ اس موقع پر مختلف کسان تنظیموں نے جالندھر-لدھیانہ ہائی وے پر احتجاج کیا ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے کوئی مناسب فیصلہ نہیں کیا تو وہ ٹرین کو بھی بلاک کر دیں گے۔ کسانوں کے اس بیان کی وجہ سے پولیس نے ریلوے ٹریکس پر گشت بھی بڑھا دیا ہے۔ ابھی تک کسان ہائی وے پر پنڈال لگا کر بیٹھے ہیں۔ ایسا ہی منظر جالندھر-ہوشیار پور روڈ پر دیکھنے کو ملا، جہاں احتجاج کی وجہ سے ٹریفک جام آدم پور تک پہنچ گیا ہے۔ گاڑیوں کی کئی کلومیٹر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ لوگ وقت پر اپنی منزل تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔