الور، 20 دسمبر (یو این آئی) راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ وہ اولا، اوبر، زوماٹو، سوئگی جیسی کمپنیوں میں کام کرنے والے ڈیلیوری بوائز اور ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے اگلے بجٹ میں پروویژن لائیں گے۔مسٹر گہلوت نے آج یہاں کہا کہ سماج کے کمزور طبقے کے لوگ گِگ اکانومی میں کام کرتے ہیں، یعنی ایپ پر مبنی کمپنیاں ہیں جہاں لوگ تھوڑے پیسوں کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔
ان کمپنیوں میں ان کا استحصال کیا جاتا ہے۔ نوکریوں سے نکال دیا جاتا ہے۔ راجستھان اب انہیں سماجی تحفظ دے گا۔ راجستھان ایسا کرنے والی ملک کی پہلی ریاست ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے ملے تھے اور راجستھان ایسی پالیسی بنانے والی پہلی ریاست ہوگی۔ ایپ پر مبنی کمپنی میں کام کرنے والے ایسے لوگوں کو سماجی تحفظ ملے گا۔مسٹر گہلوت نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ قومی میڈیا کا سماجی فکر میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ میڈیا مرکز کے دباؤ میں ہے، اس لیے وہ یاترا کو کوریج نہیں دے رہے ہیں۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ اس کا ووٹوں کی سیاست سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ عوام کے مسائل ہیں جو ہم اس یاترا کے ذریعے اٹھا رہے ہیں۔ راہل گاندھی اس میں پوری طرح کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں ایسے کوئی اضلاع نہیں ہیں جہاں سے لوگ نہ آئے ہیں۔ کیونکہ وہ لوگ چاہتے ہیں کہ بے روزگاری کم ہو، مہنگائی کم ہو، لوگ عدم تشدد کے راستے پر چلیں، لوگ خیر خواہی کے ساتھ زندگی بسر کریں۔ بجٹ میں مہنگائی سے نجات کے لیے کئی اعلانات ہوں گے۔ اب ہم بجٹ لانے جا رہے ہیں۔
مسٹر گہلوت نے کہا کہ ہم نے اجولا یوجنا کے لوگوں کو 500 روپے میں سلنڈر دینے کا اعلان کیا ہے، اسی طرح ہم بجٹ میں بھی ایسے کئی اعلان کریں گے۔ جس میں ہم کسی طرح عوام پر مہنگائی کا بوجھ ہلکا کر سکتے ہیں۔ میں نے جو پانچ مطالبات پہلے اٹھائے تھے، میں ان مطالبات کو دوبارہ وزیراعظم کے سامنے اٹھاتا ہوں۔ یہ مطالبات راہل گاندھی نے بھی اسٹیج سے اٹھائے تھے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان انگریزی اسکولوں کی تعداد کم نہیں ہونی چاہئے بلکہ انہیں زیادہ سے زیادہ ہونا چاہئے۔ مسٹر گہلوت نے اڑان یوجنا، شہری روزگار اسکیم، او پی ایس کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیمیں نہ صرف راجستھان کو ایک ماڈل بنا رہی ہیں بلکہ لوگوں کو ہر طرح سے سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔