نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو کولکتہ میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ نربھیا واقعہ کے بعد سخت قوانین بنائے جانے کے باوجود اس طرح کے جرائم رک نہیں رہے ہیں اس لیے سب کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے مسٹر گاندھی نے کہاکہ "کولکتہ میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے لرزہ خیز واقعہ سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ جس طرح سے اس کے ساتھ کی گئی ظالمانہ اور غیر انسانی حرکتوں کی تہہ در تہہ بے نقاب ہو رہی ہے، اس سے ڈاکٹر برادری حیران ہے۔ خواتین میں عدم تحفظ کا ماحول ہے متاثرہ کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے ملزم کو بچانے کی کوشش ہسپتال اور مقامی انتظامیہ پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ "اس واقعہ نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر میڈیکل کالج جیسی جگہ پر ڈاکٹر محفوظ نہیں ہیں تو پھر والدین کس بنیاد پر اپنی بیٹیوں کو پڑھنے کے لیے باہر بھیجنے کا بھروسہ رکھیں۔ نربھیا کیس کے بعد بنائے گئے سخت قوانین بھی ایسے جرائم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔” کیوں؟ہاتھرس سے اناؤ اور کٹھوعہ سے لے کر کولکتہ تک، ہر پارٹی اور ہر طبقے کو سنجیدگی سے بات چیت اور ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔
اس واقعہ کو انتہائی تکلیف دہ بتاتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ مجرموں کو بچانے کی کوشش شرمناک ہے اور مجرم کو ایسی سزا ملنی چاہئے جو مستقبل کے لئے ایک مثال قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس ناقابل برداشت دکھ میں متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑا ہوں، انہیں ہر قیمت پر انصاف ملنا چاہیے اور مجرموں کو ایسی سزا ملنی چاہیے جو معاشرے میں ایک مثال بن جائے۔