ممبئی(یواین آئی) اقوام متحدہ نے ممبئی کے معروف ماہر تعلیم اور اسکالرڈاکٹر فیضان عزیزی کو خصوصی درجہ دیا،وہ دنیا کے واحد مسلمان ہیں،انہیں تعلیمی ،سماجی اور انسانی حقوق کے معاملات میں بہتر کارکردگی کے لیے مذکورہ اعزازسے نوازا ہے۔واضح رہے کہ 1940 کے عشرے میں اقوام متحدہ کا قیام دنیا میں سلامتی، امن، یکسانیت کے ساتھ حقوق انسانی کے تحفظ کے لئے عمل میں آیا۔ اسی کے ساتھ اقوام متحدہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اس کے منشور کو زمینی سطح تک پہنچانے کے لئے اقوام متحدہ باصلاحیت لوگوں اور بہترین کارکردگی کرنے والی تنظیموں کا انتخاب کر انھیں خصوصی درجہ دیتا ہے۔ جس کے لئے اقوام متحدہ کی مخصوص کمیٹی جس میں دنیا کے کئے ممالک شامل ہوتے ہیں ان سبھوں کی منظوری ملنا لازمی ہوتا ہے۔
اطلاع کے مطابق جس کے لئے کافی سوالات اور مراحل سے گزرنے کے بعد تمام ممالک کو اطمینان بخش جوابات دینے کے خصوصی درجہ دیا جاتا ہے ۔ڈاکٹر فیضان عزیزی نے تعلیم، تحفظ انسانیت، سماجی اور کئی شعبوں میں عالمی سطح پر بہترین خدمات انجام دی ہیں۔جس کی ستائش دنیا کی عظیم شخصیات جیسے ڈاکٹر منموہن سنگھ، فرانس کے صدر، وزیراعظم کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے دفتر کے علاوہ عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس اور مہاراشٹر کے گورنر وغیرہ نے کی، اسکے علاوہ ان کی تصنیف دنیا کی عظیم یونیورسٹی آکسفورڈ اور کیمبرج وغیرہ میں بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر عزیزی کی کارکردگی ان کی تنظیم ہیومن سوشل کیئر فاؤنڈیشن کے ذریعہ جو کی گئی ان سبھی کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد ڈاکٹر عزیزی کو اقوام متحدہ نے امریکہ میں واقع اپنے مرکزی دفتر نیویارک میں مدعو کیا اور انہوں نے انتخابی کمیٹی کے سامنے حا ضر ہو کر دنیا کے مختلف ممالک کے سوالات اور دیگر موضوعات پر گفتگو پر تسلی بخش جواب ملنے پر اور ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے سبھی ممالک سے ڈاکٹر عزیزی کو خصوصی درجہ دینے پر زور دیا وہی چین اور برطانیہ نے ڈاکٹر عزیزی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے داد دینے کے ساتھ اپناتعاون دیا ہے،انہی کے ساتھ ترکی ، شام، بحرین، وہ دیگر ممالک بھی حمایت میں آگے۔خاص کر حکومت ہند کے سفیر نے کھل کر تمام ممالک کے سامنے ڈاکٹر عزیزی کی کارکردگی کی تعریف کر سبھی کو ان کی حمایت کرنے کو کہا ۔
پیچیدہ سوالات اور جوابات کے بعد تمام ممالک نے عام سہمتی کے ساتھ ڈاکٹر فیضان عزیزی کو خصوصی درجہ دینے کی قرارداد کو منظور کر دیا۔ملک خاص کر امت مسلمہ کے لیے یہ بائص فخر کی بات ہے کے ملت کے فرد کو اتنا اہم مقام ملا۔ سال 2024 میں ڈاکٹر عزیزی دنیا کے واحد مسلم ہے جنھیں اقوام متحدہ میں یہ درجہ ملا ۔ اب اقوام متحدہ کی کسی بھی میٹنگ، کانفرنس میں یہ شرکت کر سکتے ہیں اور اقوام متحدہ کے امریکہ، جنیوا اور ویانا دفاتر میں یہ میٹنگ یا کانفرنس خود کر سکتے ہیں اور اقوام متحدہ میں کسی موضوع کو اٹھا سکتے ہیں ۔ دنیا کے کسی بھی ملک کے سفیر یا سربراہ سے اقوام متحدہ میں مل سکتے ہیں اور اقوام متحدہ کے افسران اور دیگر تنظیمیں جیسے ہیومن رائٹس کمیشن، یونیسکو، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن وغیرہ کی کارکردگی میں شامل ہوسکتے ہیں خاص کر اقوام متحدہ کی پالیسیوں اور کو بنانے اور اقوام متحدہ کی بحث و مباحثہ میں بھی شرکت کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر عزیزی نے کہا کے خدا کے خاص فضل، والدین کی دعا اور احباب کی نیک خواہشات سے یہ مقام ملا اور اقوام متحدہ کی کمیٹی میں شامل تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا۔ اب مسلم قوم کو چاہیے کے ان سے جڑے اور اپنے مسائل کو اقوام متحدہ تک پہنچا ہے۔