لکھنؤ:یکم مئی(یواین آئی) راجیہ سبھا ایم پی اور سابق مرکزی وزیر راجیو شکلا نے بی جے پی کو موقع پرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا کے پہلے دو مراحل کی ووٹنگ نے اقتدار تبدیلی کی بنیاد رکھ دی ہے۔کانگریس کے ریاستی دفتر پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو مراحل کی ووٹنگ سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ مودی حکومت کےخلاف زبردست انڈر کرنٹ ہے۔ 400پار کا نعرہ اب وزیر اعظم خودہی اپنی تقاریر میں استعمال نہیں کرتے۔ 400 پار تو چھوڑئیے مودی نے اب مودی کی گارنٹی کی بات بھی کہنی بند کردی ہے۔ اور سچ تو یہ ہے کہ وہ پھر اپنی پرانی بات ہندو ۔مسلمان پرآگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ بی جے پی قومی سطح کے لیڈر بھی کانگریس کے انتخابی منشور’نیائے پتر’ کو لے کر جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ سیاست میں پاکیزگی ، اقدار کو بی جے پی لیڈروں نے اک دم ختم کردیا ہے۔ اٹل جی کی وراثت کو بھی بی جے پی نے بھلا دیا ہے۔شکلا نے کہا کہ آج کی بی جے پی کہتی ہے کہ اس ملک میں جو ہوا سب سال 2014 کے بعد ہی ہوا لیکن سچ یہ ہے کہ ملک کی ترقی میں سبھی سابق وزیر اعظم کا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے کارکنوں کو نظر انداز کررہی ہے اور باہری لیڈروں کو ٹکٹ دے رہی ہے۔ جیسے ہریانہ میں 10 میں چھ ٹکٹ باہر سے آئے لیڈروں کودیا گیا ہے۔ آج بھی تقریبا 100 سے 150 ٹکٹ دوسری پارٹی کے لیڈروں کو دئیے گئے ہیں۔ کابینہ میں لیڈروں کے بجائے افسروں کو وزیر بنایا جارہا ہے۔ سبھی اہم وزارتیں سابق افسران کے پاس ہیں۔
شکلا نے کہا کہ سابق دو مراحل کے الیکشن میں ووٹ فیصد کم رہنے کا مطلب ہے کہ بی جے پی کارکنان ہی بی جے پی کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں۔ساتھ ہی مہنگائی کے سلسلے میں عام ووٹر مودی حکومت سے ناراض ہے۔