نئی دہلی:بنگلہ دیش میں ڈینگو سے ہونے والی اموات میں ہونے والے اضافہ اور ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ نے شہریوں میں تشویش کی لہر پیدا کردی ہے جبکہ دہلی میں ڈینگو کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا نے لگا ہے۔ ڈینگو میں جاریہ سال کے دوران 300 سے زائد ہونے والی اموات کی وجہ سے تشویش پیدا ہوچکی ہے اور دہلی میں جنوری تا 5اگسٹ 2023کے دوران ڈینگو کے 348 مریضوں کی نشاندہی نے حکومت کو چوکسی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
اسی طرح تلنگانہ میں جنوری 2023 سے جولائی 2023کے دوران ڈینگو کے 4013 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو کہ پچھلے سال کے مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ کے طور پر دیکھی جا رہی ہے اور دہلی میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں جس طرح سے اضافہ ریکارڈ کیا جار ہاہے اسے دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ دہلی میں ڈینگو کے مریضوں کی تعدادنے گذشتہ 5سال کے ریکارڈس توڑ دیئے ہیں۔دہلی، کرناٹک، کیرالہ میں ڈینگو کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر ریاستی حکومتوں کی جانب سے چوکسی اختیار کرتے ہوئے تمام مریضوں کی جانچ اور ان کے علاج کے سلسلہ میں خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت نے ڈینگو کے اس پھیلاؤ کو روکنے یا اس سے محفوظ رہنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں کوئی احکامات جاری نہیں کئے ہیں جو کہ عوام میں شعور اجاگر کرتے ہوئے انہیں اس وبائی مرض سے محفوظ رہنے کی جانب مائل کرسکے۔
حکومت تلنگانہ یا ملک کی دیگر ریاستی حکومتوں کی جانب سے ڈینگو کے مریضوں کی تعداد اور ان کی جانچ کے سلسلہ میں کسی قسم کے اعداد وشمار جاری نہ کئے جانے اور مریضوں کی توثیق نہ کئے جانے کے سبب قومی سطح پر کوئی تعداد منظر عام پر نہیں آرہی ہے۔ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ڈینگو کے مریضوں کی اموات نے بنگلہ دیش کو چوکسی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے اور کئی عالمی اداروں نے جنوبی ایشیائی ممالک میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے سلسلہ میں متنبہ کرتے ہوئے عوام کو چوکنا رہنے اور حکومت کو اس وباء سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کا دو ماہ قبل انتباہ دیا تھا لیکن اس کے باوجود اب تک بھی قومی سطح پر ڈینگو کی وباء سے نمٹنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ جن ریاستوں میں ڈینگو کے مریضوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے علاج کے اقدامات کئے جا رہے ہیں وہ بیشتر اپوزیشن جماعتوں کے اقتدار والی ریاستیں ہیں جہاں حکومتوں کی جانب سے چوکسی اختیار کی گئی ہے ۔