نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر سے کہا کہ وہ وزیراعلی ایکناتھ شنڈے سمیت شیوسینا کے حریف دھڑوں کی جانب سے دائر نااہلی کی درخواستوں پر 10 جنوری 2024 تک فیصلہ کریں۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے شیو سینا کے ٹھاکرے دھڑے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے شرد پوار کی قیادت والے گروپ کی طرف سے دائر دو درخواستوں پر سماعت کی اور اس درخواست پر فیصلے کے لیے اسپیکر کو مزید 10 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔
بنچ نے کہاکہ "پہلے مقرر کردہ آخری تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم فیصلہ سنانے کے لیے اسپیکر کو 10 جنوری 2023 تک کا وقت دیتے ہیں۔”
عدالت عظمیٰ نے محسوس کیا کہ اسپیکر نے مناسب وقت میں توسیع کی درخواست کی ہے، کیونکہ انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ دسویں شیڈول (اینٹی ڈیفیکشن قانون) کے تحت کارروائی 20 دسمبر کو بند کردی جائے گی۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے آج بنچ کو بتایا کہ اسپیکر نے کہا ہے کہ فیصلہ 20 دسمبر تک محفوظ رہے گا اور مزید وقت نہیں لیا جائے گا۔ مسٹر مہتا نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر نے بھی سماعت کی۔
بنچ نے 30 اکتوبر کو اسپیکر کو ہدایت دی تھی کہ وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی شنڈے اور ان کی حمایت کرنے والے دیگر باغی ایم ایل اے کے خلاف شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے دھڑے کی طرف سے دائر نااہلی کی درخواستوں پر 31 دسمبر تک فیصلہ کریں۔
سینئر وکیل کپل سبل نے مسٹر مہتا کے دلائل پر اعتراض کیا کیونکہ اسپیکر نے فیصلہ سنانے کے لیے تین ہفتے کی توسیع مانگی تھی۔ اس پر مسٹر مہتا نے اپنی طرف سے کہاکہ ’’ہم مزید وقت نہیں مانگیں گے۔‘‘