بھوپال (یو این آئی) دیر رات، کانگریس نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے 88 امیدواروں کے ناموں کی دوسری فہرست جاری کی۔ اس کے ساتھ ہی اب پارٹی کی کل 230 میں سے 229 سیٹوں کے امیدواروں کے نام سامنے آگئے ہیں کل رات تقریباً 12:45 پر جاری ہونے والی اس فہرست میں تین نشستوں پر پہلے اعلان کردہ امیدواروں کو تبدیل کیا گیا ہے۔ پارٹی اب بیتول ضلع کی صرف آملہ سیٹ کے لیے امیدوار کا اعلان کرنا باقی رہ گیا ہے۔پارٹی نے اس سے قبل 15 اکتوبر کو اپنے 144 امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی۔ گزشتہ روز جاری ہونے والی فہرست میں پرانی فہرست سے تین امیدواروں کو تبدیل کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اب راجندر بھارتی کو دتیا سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہاں سے سینئر ریاستی وزیر ڈاکٹر نروتم مشرا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس نے پہلے یہاں سے بی جے پی کے باغی اودھیش نائک کو نامزد کیا تھا، لیکن علاقے میں مبینہ مخالفت کی وجہ سے امیدوار کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔وہیں شیو پوری ضلع کے پچھور سے شیلیندر سنگھ کی جگہ اروند سنگھ لودھی کو امیدوار قرار دیا گیا ہے اور سابق اسمبلی اسپیکر این پی پرجاپتی کو نرسنگھ پور ضلع کے گوٹیگاؤں (ایس سی) سے شیکھر چودھری کی جگہ امیدواراعلان کیا گیا ہے۔ مسٹر پرجاپتی کو پہلی فہرست میں جگہ نہیں ملی، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔فہرست کے مطابق سوماوالی سے کلدیپ سیکروار، مورینا سے دنیش گرجر، مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کے خلاف دیمانی سے رویندر سنگھ تومر، امبہ (ایس سی) سے دیویندر رام نارائن سکھوار اور بھنڈ سے سابق وزیر چودھری راکیش سنگھ چترویدی کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
سماریا سے ابھے مشرا، دیوتلاب سے پدمیش گوتم، ریوا سے راجندر شرما، سدھی سے گیان سنگھ، دیوسر (ایس سی) سے بنشمنی پرساد ورما، دھوہنی (ایس سی) سے محترمہ کملیش سنگھ، بیوہاری (ایس سی) سے رام لکھن سنگھ، جے سنگھ نگر (ایس ٹی) سے نریندر ماراوی، کوتما سے سنیل صراف، بندھو گڑھ (ایس سی) سے محترمہ ساوتری سنگھ، مان پور (ایس ٹی) سے تلک راج سنگھ، وجےراگھو گڑھ سے نیرج بگھیل اور مدوارہ سے متھیلیش جین کو ٹکٹ دیا ہے۔اندور تین سے دیپک پنٹو جوشی، اندور پانچ سے ستیہ نارائن پٹیل، ڈاکٹر امبیڈکر نگر (مہو) سے رام کشور شکلا، اجین جنوبی سے چیتن پریم نارائن یادو، بدنور سے راجندر سنگھ سولنکی، رتلام دیہی (ایس ٹی) سے لکشمن ڈنڈور، رتلام (ایس ٹی) سے پارس سکھلیچا، جاورا سے ہمت شریمل، ملہار گڑھ (ایس سی) سے پرشورام سسودیا، نیمچ سے عمراؤ سنگھ گجر اور جاود سے سمندر پٹیل پر پارٹی نے داؤ لگا کھیلا ہے۔اسمبلی اسپیکر گریش گوتم فی الحال ریوا ضلع کی دیو تالاب اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ کانگریس نے اس سیٹ پر ان کے بھتیجے پدمیش گوتم کو میدان میں اتارا ہے۔ اس بار پھر بی جے پی نے گریش گوتم کو یہاں سے میدان میں اتارا ہے۔ پدمیش نے 2022 میں ہونے والے ضلع پنچایت ممبر کے انتخاب میں گریش گوتم کے بیٹے راہل گوتم کو شکست دی تھی۔
بیتول ضلع کی آملہ سیٹ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پارٹی ڈپٹی کلکٹر نشا باگرے کو امیدوار بنانا چاہتی ہے، جو چھتر پور میں عہدے پر فائز تھیں۔ محترمہ باگرے نے سرکاری ملازمت سے اپنا استعفیٰ ریاستی حکومت کو پیش کیا ہے، لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا۔ اس معاملے کو محترمہ باگری کی جانب سے عدالت میں لے جایا گیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اگر محترمہ باگرے کا استعفیٰ جلد ہی قبول کر لیا جاتا ہے تو پارٹی انہیں اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔
ریاست میں سبھی 230 نشستوں پر انتخابات کے لیے نوٹیفکیشن ہفتہ 21 اکتوبر کو جاری ہونے کے ساتھ ہی کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا، جو 30 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ اگلے دن 31 اکتوبر کو ان کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور امیدوار 2 نومبر تک اپنے نام واپس لے سکیں گے۔ 17 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں تمام سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی اور 3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نئی حکومت کے حوالے سے تصویر واضح ہو جائے گی۔