واشنگٹن، 16 اگست (یو این آئی) امریکی خفیہ سروس نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر حالیہ قاتلانہ حملے کے بعد ان کی سیکورٹی بڑھا دی ہے اور صدر جو بائیڈن کی حفاظتی ٹیم میں سے کچھ کو تعینات کر دیا ہے۔یہ اطلاع ‘نیویارک ٹائمز’ نے کیس سے جڑے کئی لوگوں کے حوالے سے دی ہے۔
سیکرٹ سروس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار کو بتایا کہ صدر کی ٹیم کے لیے کسی امیدوار کو تفویض کرنا غیر معمولی بات ہے، لیکن مسٹر ٹرمپ اور صدر کے دورے کے دوران بڑھتی ہوئی دھمکیوں نے اسے ضروری بنا دیا ہے۔ سیکرٹ سروس مسٹر ٹرمپ کی آنے والی بیرونی ریلیوں میں سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے یہ سروس گولیوں سے بچنے والے شیشے کا استعمال کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ 20 سالہ ملزم تھامس میتھیو کروکس نے 13 جولائی کو ریاست پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی میں مسٹر ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ بندوق بردار کی اے آر رائفل سے چلائی گئی گولی مسٹر ٹرمپ کے دائیں کان سے ٹکرائی اور وہ موت سے بال بال بچ گئے۔یو ایس سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے بندوق بردار کو اسٹیج کی طرف کئی راؤنڈ فائرنگ کرنے کے چند لمحوں بعد ہلاک کر دیا، جس سے ایک تماشائی ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہو گئے۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) فائرنگ کی تحقیقات کر رہا ہے، لیکن مشتبہ شخص کا مقصد معلوم نہیں ہے۔ اس واقعے نے قاتلانہ حملے کو روکنے میں امریکی خفیہ سروس کی ناکامی کو بے نقاب کر دیا، بالآخر ایجنسی کے ڈائریکٹر کو استعفیٰ دینا پڑا۔