یو اے پی اے کے الزامات کو بھی خارج کردیا گیا
سری نگر(یو این آئی)گاندربل کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز ان سات کشمیری طا لب علموں کو ضمانت دے دی جنہیں مبینہ طورپر ورلڈ کپ فائنل میچ میں ہندوستان کی ہار کا جشن منانے کے الزام میں ’یو اے پی اے‘ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسو سی ایشن کے قومی کنونیئر ناصر کھوہامی نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سات کشمیر طالب علموں کے خلاف درج یو اے پی اے ایکٹ کو واپس لے لیا گیا ہے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کشمیری طالب علموں کی رہائی کا خیر مقدم کیا ۔اطلاعات کے مطابق وسطی کشمیر کے گاندربل میں شوہامہ میں واقع شیر کشمیر یونیورسٹی آف اگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی میں ویٹرنری سائنسز فیکلٹی میں زیر تعلیم سات طلباء کو ورلڈ کپ فائنل کے ایک دن بعد یعنی 20نومبر کے روز ایک تحریری شکایت کے بعد پولیس نے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستان کی حمایت کرنے پر اسے سات کشمیری طالب علموں نے گالیاں اور گولی سے مارنے کی دھمکی دی۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سات کشمیری طالب علموں نے میچ کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگائے جس وجہ سے غیر مقامی طلباء میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا۔گرفتار طلباء کی نمائندگی کرنے والے وکیل ایڈوکیٹ شفیق بٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گاندربل کی عدالت نے سات طلاب کو ضمانت دے دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پولیس نے مذکورہ طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کے الزامات کو بھی خارج کردیا ہے۔
سات طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرنے کے بعد سیاسی پارٹیوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیا تھا۔
طلباء کی گرفتاری کے بعد گاندربل پولیس نے ایک مفصل بیان جاری کرتے ہوئے بتایا :’ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔
انہوں نے کہا: ‘یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘یہ نعرہ بازی ‘ایب نارمل’ کو ‘نارمل’ بنانے کے لئے کی گئی’۔
دریں اثنا جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن کے قومی کنونئر نے ایکس پر لکھا:’گرفتار سات کشمیری طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کیس کو واپس لے کر انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا۔
علاوہ ازیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ایکس پر لکھا :’ سات کشمیری طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کی واپسی کا خیر مقد م کرتے ہیں ۔‘