لکھنؤ:02دسمبر(یواین آئی) اترپردیش کانگریس صدر اجئے رائے نے کہا کہ مفاد عامہ کے تمام محاذ پر ناکام یوگی حکومت اسمبلی میں بھی عوام کے سوالات کا جواب نہیں دینا چاہتی ہے اور اسمبلی کے منول کی خلاف ورزی کر اسمبلی کی کاروائی صرف تین دن میں نپٹانے کی رسم کی ادائیگی کررہی ہے۔رائے نے پارٹی کے ریاستی دفتر میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ یوگی حکومت ہر مورچے پر ناکام ہوچکی ہے۔ اور بدقسمتی یہ ہے کہ یہ اب ایوان چلا کر اس پر بات بھی نہیں کرنا چاہتی ۔ تین دن سے ایوان چلا کر عوام کے مسائل کو اپوزیشن کے ذریعہ سے اسمبلی تک نہیں آنے دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت پر نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے 19بڑی ریاستوں میں اترپردیش کا مقام 18واں ہے۔ یعنی ان کی اپنی ایجنسیاں مانتی ہیں کہ اترپردیش میں صحت خدمات بدحال ہیں۔ محکمہ صحت کی حالت یہ ہے کہ آٹھ نومبر کو اوریا میں اپنی بہن کی لاش ایک بھائی کو موٹر سائیکل سے لے جانا پڑا۔ محکمہ صحت کی بدحالی کا عالم یہ ہے کہ ان کے اپنے رکن پارلیمنٹ مکیش راجپوت نے فرخ آباد میں خراب طبی خدمات پر سوال اٹھائے۔ ریاست میں 5ہزار ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گنا پیرائی کا نیا سیشن شروع ہوچکا ہے۔ لیکن سابقہ ادائیگی بھی کسانوں کو پورا نہیں مل پائی ہے۔ جبکہ وصولا گنا مل میں جانے کے 14دنوں کے اندر ادائیگی ہوجانی چاہئے۔ رائے نے کہا کہ گنا فروخت اور دھان فروخت مرکز پوری طرح سے بدعنوانی اور لاقانونیت کا شکار ہوچکے ہیں۔ پوری ریاست میں ڈی اے پی اور یوریا کی قلت ہے۔ جس کی وجہ کھاد کی کالا بازار شباب پر ہے۔ کسانوں کو لائنوں میں لگا کر کھاد لینی پڑرہی ہے جس پر بھی ان پر لاٹھی چارج کیا جارہا ہے۔ریاست میں بڑھتے جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این سی آر بی کی حال میں آئے اعداد و شمار کے مطابق اتررپدیش میں جرائم شرح ہندوستان کے صوبوں میں سب سے زیادہ ہے۔پورے ہندوستان میں ہونے والے جرائم میں 15.4فیصدی جرائم صرف اترپردیش میں ہوتے ہیں۔ پورے ہندوستان میں سائبر کرائم کے معاملے میں اترپردیش دوسرے نمبر پر ہے۔ ابھی گذشتہ ہفتے اترپردیش حکومت کے پرنسپل سکریٹری (داخلہ) سنجے پرساد نے ہدایت جاری کرتے ہوئے قبول کیا کہ اترپردیش کے 46اضاع میں نظم ونسق کی حالت باعث تشویش ہے۔ این سی آر بی کے ہی اعداد کے مطابق ریاست میں دلتوں کے خلاف ہونے والے جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔