شملہ، 06 جنوری (یو این آئی) ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ ٹھاکر سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ قدرتی آفات کے دوران ریاستی حکومت نے چیلنجوں کا سختی سے سامنا کیا اور قواعد میں تبدیلی کرکے 4500 کروڑ روپے کا خصوصی اقتصادی پیکیج جاری کیا۔مسٹر سکھو نے ہفتہ کو ناہن میں برسات کے موسم میں پیش آنے والی آفت سے ضلع سرمور کے 1388 متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے 9.88 کروڑ روپے کی پہلی قسط تقسیم کی۔ 66 مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے لیے تین تین لاکھ روپے کے طورپر 1.98 کروڑ روپے کی پہلی قسط، 718 جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے لیے 6.37 کروڑ روپے، 292 گئو شالاوں کے نقصان پر 1.15 کروڑ روپے اور دیگر متاثرہ کنبوں کے لیے 38 لاکھ روپے جاری کئے گئے۔
اس موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آفت کے دوران ریاست میں تقریباً 500 افراد ہلاک ہوئے اور 16 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا۔ ریاستی حکومت نے چیلنجوں کا سختی سے سامنا کیا اور قواعد میں تبدیلی کی اور 4500 کروڑ روپے کا خصوصی اقتصادی پیکیج جاری کیا۔ ریاستی حکومت نے اپنے اخراجات کو کم کرکے متاثرہ کنبوں کی مدد کرنے کا عزم کیا ہے اور غریب شخص کی مدد کے لیے قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ مکمل طور پر تباہ شدہ گھر پر 1.30 لاکھ روپے کا معاوضہ ساڑھے پانچ گنا بڑھا کر 7 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے قواعد کے مطابق تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کے دعوے مرکز کو بھیجے ہیں۔ حال ہی میں دہلی کے اپنے دورے کے دوران انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کی اور ان سے ریاست کو یہ رقم جلد جاری کرنے کی درخواست کی۔ جبکہ بی جے پی متاثرہ لوگوں کو معاوضہ دینے پر صرف سیاست کرتی آ رہی ہے۔