پٹنہ 03 دسمبر (یواین آئی) بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے آج سوالیہ انداز میں کہا کہ یہ کتنی حیرانی کی بات ہے کہ وزیراعلیٰ نیتیش کمار کو عوام سے صرف بات چیت کرنے کے لیے 252 کروڑ روپے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔مسٹریادو نے اپنی پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی طرف سے بدھ سے شروع ہونے والی کارکنوں کی سنواد یاترا کے حوالے سے منگل کو یہاں روانگی سے پہلے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یاترا پہلے ہی جاری تھی لیکن بہار اسمبلی ضمنی انتخابات اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے باعث یہ یاترا درمیان میں ہی روکنی پڑی تھی۔ اب وہ ایک بار پھر کل سے مونگیر سے یاترا شروع کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ کارکنوں سے بات کریں گے اور پارٹی میں جو کمی ہے اسے دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار 15 دسمبر سے مہیلا سنوادیاترا پر جا رہے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ وہ یاترا پر جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو عوام کے ساتھ بات چیت کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پٹنہ میں جیسے وزیراعلیٰ اور عوام کے درمیان دیوار کھڑی کی گئی ہے، ویسا نہیں ہونا چاہیے۔ یہ اچھا ہے کہ وزیراعلیٰ سنواد یاترا پر جا رہے ہیں۔
مسٹریادو نے وزیراعلیٰ کی یاترا پر ہونے والے اخراجات پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کو عوام کے درمیان ہی جانا ہے اور ان سے بات چیت کرنی ہے تو 252 کروڑ روپے کہاں خرچ ہوں گے؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عوام سے بات چیت کرنے میں وزیراعلیٰ کو 252 کروڑ روپے کی ضرورت پڑتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ بہار ایک غریب ریاست ہے۔ ریاست کی آمدنی کم ہے۔ ایسے میں اگر وزیراعلیٰ کمار کو یاترا کرنے میں 252 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں تو عوام اور اپوزیشن یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مسٹر کمار 252 کروڑ روپے کہاں خرچ کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم بھی بات چیت کرتے ہیں، لالو جی اور رابڑی جی بھی حکومت میں رہے اور بات چیت کی لیکن کبھی بھی بات چیت کے لیے 252 کروڑ روپے خرچ نہیں ہوئے۔