پٹنہ( یو این آئی ) اپوزیشن اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے آج کہا کہ مرکزی اور نتیش حکومت کا کام بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کی التزامات کے خلاف چل رہا ہے، جس کی وجہ سے 65 فیصد بہار ریزرویشن سے محروم ہے۔
منگل کو یہاں آر جے ڈی کے دفتر میں یوم دستور کے موقع پر منعقدہ ’آئین اور اس کے چیلنجز‘ پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئےمسٹر یادو نے کہا کہ بہار میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کر اکے 9 نومبر 2023 کو ریزوریشن کی حد بڑھاکر 65 فیصد فوری اثر سے سرکاری نوکریوں میں نافذ کرانے کا فیصلہ لیا گیا تھا اور اس کے لیے آئین کے نویں شیڈول میں 65 فیصد ریزرویشن سسٹم کوشامل کرنے کی تجویز پاس کرکے مرکزی حکومت کو بھیجی گئی۔ لیکن، دلتوں، پسماندہ، انتہائی پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کے تئیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سوچ کی وجہ سے ریزرویشن سسٹم کو نویں شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز کو ایک سال گزرنے کے بعد بھی منظور نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے آج بہار کے دلتوں میں پسماندہ طبقات، انتہائی پسماندہ طبقات اور قبائلی لاکھوں عہدوں پر نوکریوں سے محروم ہو رہے ہیں۔
استحصال زدہ، محروم سماج کے تئیں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کی اس طرح کی سوچ کی وجہ سے بہار کو بڑھے ہوئے ریزرویشن کا فائدہ نہیں مل رہا ہے اور یہ طبقات 16 فیصد نوکریوں سے محروم ہو رہے ہیں۔ اس کے لیے نتیش حکومت کسی نہ کسی طرح ذمہ دار ہے۔