نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):ترکی اور شام کے کئی علاقوں میں میں آج صبح آئے دو طاقتور زلزلوں سے بڑی جانی ومالی تباہی ہوئی ہے۔ عالمی میڈیا نے زلزلہ کے بعد کی جو تباہی دکھائی ہے وہ انتہائی لرزہ خیز ہے۔ خبروں کے مطابق ان زلزلوں سے 2600 سے زائد افراد کی جان چلی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کم از کم ٣٠٠٠افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق زلزلے کے پہلے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر محسوس کیے گئے اور اس کے چند منٹ بعد وسطی ترکی میں دوسرے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ترکی میں آنے والے اس زلزلے کی شدت ری ایکٹر اسکیل 7.8 پر ریکارڈ کی گئی۔
یہ زلزلہ جنوبی ترکی میں آیا۔ یہاں کئی اپارٹمنٹس منہدم ہو چکے ہیں۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی زلزلے کے بعد ترکی نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔ بی این او نیوز کے مطابق شام میں بھی بڑا نقصان ہوا ہے۔ یہاں اب تک 86 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہو چکے ہیں۔ ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان شوئیلو نے کہا کہ زلزلے سے ملک کے 10 شہروں پر بڑا اثر پڑا ہے۔ترک کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ترکیہ میں پیر کو علی الصباح آنے والے زلزلے کے دوران 2,200 سال سے زیادہ قدیم تاریخی قلعہ غازی عنتاپ کے بعض حصے منہدم ہو گئے ہیں۔ترک اخبار ’’ینی شفق‘‘کے مطابق ابھی اس بات کا اندازہ نہیں ہو سکا کہ قلعہ کس حد تک مخدوش ہوا ہے۔
ادھر ترکیہ محکمہ آفات و ہنگامی حالات کے سربراہ یونس سزیر نے جاری کردہ بیان میں اموات کی تعداد کے 1121 تک اور زخمیوں کی تعداد کے 7634 تک پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔اس دوران ترکیہ محکمہ آفات و ہنگامی حالات کی طرف سے زلزلے کی قبل ازیں اعلان کردہ شدت کے درجے کو 7،4 سے 7،7 میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔زلزلے کے نتیجے میں منہدم ہونے والی عمارتوں کی تعداد 2834 ہے اور زلزلے کے جھٹکے 10 سے زائد شہروں میں محسوس کئے گئے ہیں۔آفت کے بعد بین الاقوامی امداد کی اپیل کے حامل چوتھے درجے کا الارم جاری کر دیا گیا ہے۔ترکیہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلہ زدہ علاقوں میں منہدم عمارتوں کے ملبے پر امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
دریں اثنا روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ وہ زلزلے کے باعث ترکیہ کو امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں امدادی کارروائیوں کو منظم کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔پیسکوف نے ان خیالات کا اظہار دارالحکومت ماسکو میں بیان دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ روسی ریسکیو ٹیموں کے پاس کچھ ایسے نظام موجود ہیں جو خاص طور پر زلزلے کے بعد عمارتوں کی پائیداری کا پتہ لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹرونا’ نامی ایک نظام موجود ہے جس سے صورتِ حال سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کو اس نظام کو فوری طور پر فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں اعلیٰ سطح پر مدد کے لیے تیار ہیں اور اپنے ترک دوستوں کے اشارے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ترکیہ مجموعی طور پر کافی صلاحیتوں کا مالک ملک ہے اور وہ اس منظم کرنے کا بھی ماہر ملک ہے۔قہارامان ماراش اور ترکیہ کے دیگر شہروں میں 7.7 کی شدت کے زلزلے میں ترکیہ کی امداد کے لیے 370 افراد پر مشتمل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ترکیہ روانہ کی ہے۔وزارت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر الہام علی ایف نے ترکیہ میں آنے والے شدید زلزلے میں مددگار ہونے کے لیے امدادی ٹیم کو ترکیہ روانہ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ 370 افراد پر مشتمل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ہدایات کے مطابق ترکیہ روانہ ہوگئی ہے۔
دوسری جانب امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکا ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے حوالے سے تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔سلیوان نے قہارامان ماراش اور ترکیہ کے دیگر شہروں میں 7.4 شدت کے زلزلے کے بارے میں ایک تحریری بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے پر گہری تشویش ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ صدرجو بائیڈن نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی اور دیگر وفاقی حکومت کے شراکت داروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر علاقوں کے لوگوں کی فوری امداد کریں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ترک حکومت کے ساتھ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
بحران کے انتظام اور انسانی امداد کے ذمہ دار یورپی یونین کمیشن کے رکن ہینز لینارک نے سوشل میڈیا پر اس موضوع پر بیان د یتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے بعد، یورپی یونین کے شہری تحفظ کے ادارے نے ترکیہ کے لیے اپنی امداد کو تیز کردیا ہے۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ قہارامان ماراش مرکز میں آنے والے زلزلے کے بعد، اتحادی ترکیہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے امداد کو زیادہ فعال طریقے سے پہنچا رہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم ترکیہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں صدر رجب طیب ایردوان اور وزیر خارجہ میولود چاوش اولو سے رابطے میں ہوں۔ نیٹو کے اتحادی ممالک ترکیہ کے ساتھ قریبی رابطہ قائم رکھے ہوئے ہیں۔شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے وزیر اعظم اونال اوستل نے کہا ہے کہ 30 افراد پر مشتمل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم، 8 گاڑیوں کے ذریعے ترکیہ روانہ کردی گئی ہیں ۔روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت نے اطلاع دی ہے کہ زلزلے کے باعث دو Il-76 طیارے اور 100 افراد پر مشتمل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ترکیہ روانگی کے لیے تیار ہے۔وزارت کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے ہنگامی حالات کے وزیر الیگزینڈر کورینکوف کی ہدایت پر 100 افراد پر مشتمل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ترکیہ بھیجنے کے لیے تیار ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے 2 Il-76 طیارے تیار کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت ہمیشہ ایک دوست ملک کی مدد کے لیے تیار ہے ۔یونان بھی زلزلے کے باعث ترکیہ کو امداد روانہ کرے گا۔ یونانی وزیر اعظم کریاکوس میتچوتاکیس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ یونان اپنے وسائل کو بروئَ کار لاتے ہوئے فوری طور پر ترکیہ کو امداد روانہ کرے گا۔اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ انہیں قہارامان ماراش میں آنے والے زلزلے پر شدید افسوس ہے اور انہوں نے اپنی وزارت کو ہنگامی امدادی پروگرام تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوز گیلنٹ نے بھی اسرائیلی فوج اور وزارت کے اداروں کو انسانی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کی ہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ زلزلے کے بعد یوکرین دوست ترک عوام کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ادھر شام کے سرکاری میڈیا اور مقامی ہسپتال کے مطابق شام میں آج صبح 7.8 شدت کے زلزلے میں عمارتیں گرنے سے کم از کم 140 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی ترکی میں تھا۔شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے وزارت صحت کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ "ابتدائی اعداد و شمار میں حلب، حما اور لطاکیہ میں 42 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے ہیں۔”اے ایف پی کے مطابق ترک حامی گروپوں کے زیرتسلط شمالی علاقوں "اعزاز اور الباب” میں 8 ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔