نئی دہلی ( یو این آئی ) راجیہ سبھا میں سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جیا بچن نے جمعہ کو چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کے لہجے (بات کرنے کے انداز) پر سوال اٹھائے، جس کی وجہ سے چیئرمین ناراض ہوگئے اور انہوں نے باوقار طرز عمل کا مشورہ دیا، جب کہ اس دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا راکین نے ‘ داداگیری نہیں چلے گی’ کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد اپوزیشن کے طرز عمل کو غیر مہذب قرار دیتے ہوئے ایوان میں مذمتی تحریک پیش کی گئی۔
اس کے بعد ایوان کی کارروائی لنچ کے وقفے تک ملتوی کر دی گئی۔ کھانے کے وقفے کے بعد بھی کارروائی پہلے ڈھائی بجے، پھر سہ پہر تین بجے اور پھر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان میں وقفہ سوالات کے آغاز پر کانگریس کے جے رام رمیش نے چیئرمین سے جاننا چاہا کہ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے بارے میں بجٹ پر بحث کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن گھنشیام تیواری کے ریمارکس پر کیا کارروائی کی گئی ہے۔
مسٹر رمیش نے کہا کہ کچھ قابل اعتراض باتیں کہی گئیں۔ اس پر آپ نے فرمایا کہ آپ رولنگ دیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ رولنگ کیا ہے؟ اس کے جواب میں چیئرمین نے کہا کہ مسٹر کھڑگے اور مسٹر تیواری دونوں میرے کمرے میں آئے تھے۔ ہر ایک چیز کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر تیواری نے کہا تھا کہ اگر کچھ قابل اعتراض ہے تو میں ایوان میں معافی مانگنے کو تیار ہوں۔ کھرگے جی نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے، وہ اس وقت سمجھ نہیں پائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر تیواری نے مسٹر کھڑگے کی تعریف میں بہترین باتیں کہی ہیں۔ کوئی قابل اعتراض بات نہیں تھی۔ اس پر مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ایوان کو بھی ان باتوں کا علم ہونا چاہئے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین نے کہا کہ مسٹر تیواری نے پارلیمانی زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس پر مسٹر رمیش نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ تعریف پر کوئی معافی نہیں مانگتا۔ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ اس پر کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ وہ اپنے کہے ہوئے الفاظ کو دہرانا نہیں چاہتے۔ اپوزیشن لیڈر کے لیے ان کا لہجہ مناسب نہیں تھا۔ مسٹر رمیش نے کہا کہ اقربا پروری کا الزام تھا، اقربا پروری کی بات ہو رہی تھی۔ چیئرمین نے کہا کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو تحریری طور پر دیں۔ چیئرمین نے مسٹر رمیش کو ان کے نام کی نشاندہی کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔ اس پر کانگریس کے اجے ماکن نے کہا کہ وہ نام کیوں بتائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ہونے والی ایک بات بتانے کے لیے نام بتاؤں گا۔ تم کہو- کیوں ہنس رہے ہو، کیوں مسکرا رہے ہو، کیوں بیٹھے ہو؟
اس کے بعد چیئرمین نے ڈی ایم کے کے تروچی شیوا کو پہلے بولنے کی اجازت دی۔ مسٹر شیوا نے درخواست کی کہ جب بھی اپوزیشن لیڈر اپنے خیالات پیش کرنا چاہیں تو انہیں ایسا کرنے دیا جائے۔ اس کے بعد چیئرمین نے جیا امیتابھ بچن سے کہا کہ وہ اپنا موقف ہ پیش کریں۔ مسز بچن نے کہا "میں ایک فنکار ہوں اور باڈی لینگویج اور اظہار کے انداز کو سمجھتی ہوں۔ معاف کیجئے گا جناب آپ کا لہجہ ٹھیک نہیں ہے۔ ہم اتحادی ہیں، آپ سیٹ پر بیٹھے ہیں۔ آپ کا لہجہ ناقابل قبول ہے۔‘‘ اس پر چیئرمین ناراض ہو گئے اور سخت لہجے میں کہا کہ بہت ہو گیا، آپ کو ایوان کا وقار برقرار رکھنا ہے، آپ نے عزت کمائی ہے، لیکن آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایک اداکار ڈائریکٹر کے ماتحت کام کرتا ہے، آپ نہیں دیکھتے کہ کیا ہے۔ سب کا احترام کرنا چاہیے۔ گھر میں نشست سب سے اہم ہے۔
اس دوران اپوزیشن اراکین ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس کے بعد ایوان کے لیڈر جے پی نڈا نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں یہ طرز عمل انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس طرز عمل پر معافی مانگنی چاہیے۔ یہ بہت زیادہ قابل مذمت ہے۔