نئی دہلی: چھتیس گڑھ میں آج یعنی 7 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ صبح 7 بجے سے شروع ہو گئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ پہلے مرحلے میں 20 سیٹوں پرووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ چونکہ یہ خطہ نکسل زدہ ہے،لہذا الیکشن کمیشن نے یہاں مختلف اوقات میں ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔خبروں کے مطابق 10 سیٹوں پر صبح 7 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ووٹنگ ہوگی جبکہ باقی 10 سیٹوں پر صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔اس درمیان این ڈی ٹی وی نے بتایا ہے کہ چھتیس گڑھ میں جاری ووٹنگ کے درمیان سکما کے ٹونڈمارکا علاقے میں نکسلیوں نے آئی ای ڈی دھماکے سے اڑا دیا۔ اس دھماکے میں الیکشن ڈیوٹی پر تعینات سی آر پی ایف کوبرا بٹالین کا ایک سپاہی زخمی ہوا ہے۔ یہ جانکاری سکما کے ایس پی کرن چوان نے دی ہے۔
ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ریاست کے 40,78,681 ووٹر 223 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان امیدواروں میں سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ، ریاستی کانگریس کے صدر اور بستر کے ایم پی دیپک بیج، کانگریس حکومت کے تین وزرا، بی جے پی کے چار سابق وزرا اور ایک سابق آئی اے ایس افسر شامل ہیں۔ کانکیر اسمبلی حلقہ کے تحت سرونا میں ایک ماڈل پولنگ اسٹیشن ہے۔
اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹروں کی بڑی تعداد پولنگ بوتھ پر پہنچ رہی ہے اور اپنی باری کا انتظار کر رہی ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اور کونٹا اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار کاواسی لکھما نے کونٹا اسمبلی حلقہ کے پولنگ اسٹیشن نمبر 36 پر اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا، "ہم ترقی، سلامتی اور امن کے مسائل پر لڑ رہے ہیں۔ پچھلے 5 سالوں میں یہاں بہت زیادہ ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔ میں نے 6700 ووٹوں کے فرق سے جیتا اور اس سال اس سے بھی بڑی جیت حاصل کروں گا۔ "
عہدیداروں نے بتایا کہ پہلے مرحلے کے 20 اسمبلی حلقوں میں سے 10 اسمبلی حلقوں موہلا-مان پور، انٹا گڑھ، بھانوپرتاپور، کانکیر، کیشکل، کونڈاگاؤں، نارائن پور، دنتے واڑہ، بیجاپور اور کونٹا اسمبلی حلقوں میں صبح 7 بجے سے دوپہر 3 بجے تک پولنگ ہوگی۔ اسمبلی حلقوں میں صبح 7 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔پنڈاریا، کاواردھا، خیر گڑھ، ڈونگر گڑھ، راج ناندگاؤں، ڈونگرگاؤں، کھوجی، بستر، جگدل پور اور چتر کوٹ اسمبلی حلقوں میں صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔
پہلے مرحلے میں جن 20 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 12 شیڈیولڈ ٹرائب (ایس ٹی) کے لیے جبکہ ایک سیٹ شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی) کے زمرے کے لیے ریزرو ہے۔ 2018 کے انتخابات میں بی جے پی کو ان 20 میں سے 18 سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس مرحلے میں امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد راج ناندگاؤں حلقہ (29) میں ہے، جبکہ سب سے کم امیدوار چترکوٹ اور دنتے واڑہ سیٹوں پر ہیں جن میں سات امیدوار ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پہلے مرحلے کے 20 اسمبلی حلقوں میں کل 223 امیدوار ہیں جن میں 198 مرد اور 25 خواتین ہیں۔ پہلے مرحلے کے لیے 40 لاکھ 78 ہزار 681 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں جن میں 19 لاکھ 93 ہزار 937 مرد ووٹرز، 20 لاکھ 84 ہزار 675 خواتین ووٹرز اور 69 تیسری جنس کے ووٹرز شامل ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے کل 5304 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے 25,429 پولنگ اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ پانچ اضلاع سکما، بیجاپور، دنتے واڑہ، کانکیر اور نارائن پور میں کل 156 پولنگ پارٹیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ان کی منزلوں پر بھیجا گیا ہے، جب کہ 5148 پولنگ پارٹیوں کو بسوں کے ذریعے متعلقہ مراکز پر بھیجا گیا ہے۔ ریاست میں پرامن ووٹنگ کے لیے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ کل پولنگ اسٹیشنز میں سے 2431 پر ویب کاسٹنگ کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ نکسل سے متاثرہ بستر ڈویژن کے 12 حلقوں میں پرامن ووٹنگ کے لیے 40 ہزار سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے اہلکاروں سمیت 60 ہزار سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر اور رکن پارلیمان دیپک بیج (چتر کوٹ سیٹ)، وزراء کاواسی لکھما (کونٹہ)، موہن مارکم (کونداگاؤں)، محمد اکبر (کاوردھا) اور آنجہانی کانگریس لیڈر مہیندر کرما کے بیٹے چھویندر کرما (دنتے واڑہ) سے کانگریس سرکردہ امیدواروں میں شامل ہیں۔ بی جے پی کے اہم امیدواروں میں سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ (راجنندگاؤں)، ریاست کے چار سابق وزراء کیدار کشیپ (نارائن پور)، لتا اسےندی (کونداگاؤں)، وکرم اسےندی (انٹا گڑھ) اور مہیش گگڈا (بیجاپور) اور سابق آئی اے ایس افسر نیلکنتھ ٹیکم ہیں۔ (کشکل) ہیں۔ کانگریس نے اپنے سینئر او بی سی لیڈر اور چھتیس گڑھ منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین گریش دیوانگن کو راج ناندگاؤں سے رمن سنگھ کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔