تہران: ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ قتل عام کرنے کے لیے صیہونی حکومت کو ہتھیار، انٹیلی جنس اور مالی مدد فراہم کرتا ہے،درحقیقت، اس حکومت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی پر حملوں میں اسرائیل کی حوصلہ افزائی کی۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق، رئیسی نے دارالحکومت تہران میں عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رئیسی نے کہا کہ امریکہ فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ قتل عام کرنے کے لیے صیہونی حکومت کو ہتھیار، انٹیلی جنس اور مالی مدد فراہم کرتا ہے درحقیقت، اس حکومت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
رئیسی نے کہا کہ غزہ کی امداد اور جنگ بندی کے واشنگٹن انتظامیہ کے دعوے سچائی کی عکاسی نہیں کرتے،یہ دعویٰ امریکہ کے اقدامات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بل کو ویٹو کر کے امریکہ نے قتل عام جاری رکھنے کے لیے صیہونی حکومت کے ہاتھ مضبوط کیے ہیں۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے رئیسی نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے، فوری طور پر جنگ بندی کی جانی چاہیے اور علاقے میں انسانی امداد پہنچائی جانی چاہیے۔ایرانی صدر نے کہا کہ وہ غزہ پر حملوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی میدان میں ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔سودانی نے غزہ کے عوام کے خلاف ایک ماہ سے جاری حملوں اور پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارے اپنے فرائض اور ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔