آر پی او سہیل چوہدری نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں انہیں خود کو سینے میں گولی مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
نئی دہلی/ اسلام آباد(ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو): پاکستان کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے فرزند مولانا عاصم جمیل کے گولی لگنے سے جاں بحق ہوجانے کی اطلاع عام ہونے کے بعد اب یہ خبر آرہی ہے کہ مولانا عاصم نے خود کشی کی ہے۔ حالانکہ اہل خانہ کا بیانیہ پولس کے بیانیہ سے ذرا مختلف ہے۔ ڈی ایس پی میاں چنوں محمد سلیم نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عاصم جمیل کی خودکشی کی وجہ سامنے نہ آ سکی ہے ۔ریجنل پولیس آفیسر ملتان سہیل چوہدری نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عاصم نے گھر میں موجود جم میں خود کو گولی ماری ہے اور یہ گولی ان کو سینے میں لگی۔

آر پی او نے دعویٰ کیا کہ انہیں اہل خانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم نے خود کشی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او جائے حادثہ پر پہنچ رہے ہیں اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔ بعدازاں آر پی او سہیل چوہدری نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں عاصم جمیل کو خود کو سینے میں گولی مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ہم نے فوٹیج کو تحویل میں لے لیا ہے اور اسے فرانزک تجزیے کے لیے بھیج رہے ہیں۔ دوسری جانب خاندانی ذرائع کے مطابق مولانا عاصم جمیل کی موت گن صاف کرتے اچانک گولی چلنے سے ہوئی ہے۔
مولانا طارق جمیل کے تین صاحبزادے ہیں جن میں سے دوسرے نمبر کے صاحبزادے عاصم جمیل کی عمر 32سال تھی۔ مولانا طارق جمیل کے ایکس(ٹوئٹر) کے اکاؤنٹ پراپنے فرزند کی موت کی تصدیق تو کی ہے لیکن موت کیسے ہوئی،یہ ابہام برقرار ہے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
— Tariq Jamil (@TariqJamilOFCL) October 29, 2023
آج تلمبہ میں میرے بیٹے عاصم جمیل کا انتقال ہوگیا ہے. اس حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں. اللہ میرے فرزند کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
اس درمیان ریجنل پولیس افسر (آر پی او) ملتان سہیل چوہدری نے کہا ہے کہ دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے نے خودکشی کی ہے، ڈی پی او نے خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی ہے۔ سیٹی فورٹی ٹوڈاٹ ٹی وی کی خبر کے مطابق آر پی او ملتان نے کہا کہ عاصم جمیل نفسیاتی مریض تھے اور کئی سال سے ادویات لے رہے تھے، انہوں نے 30 بور کے پستول سے اپنے آپ کو گولی ماری۔ تلمبہ میں مولونا طارق جمیل کے گھر جا کرتحقیقات کرنے والے پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ عاصم جمیل نے اپنے ملازم عمران سے پستول منگوایا، جب انہوں نے پستول لوڈ کر کے اس کا رخ اپنے سینے کی طرف کیا تو ملازم عمران نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا لیکن اسی دوران انہوں نے خود پر گولی چلا لی۔ یہ ایک ہی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔ پولیس کے مطابق عاصم جمیل نے پسند کی شادی کی تھی، بعد میں ان کی طلاق ہوگئی تھی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پولیس کے دعووں کے برعکس مولانا طارق جمیل کی ٹوئٹر پوسٹ میں بھی واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ شواہد اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی پی او خانیوال اور جائے حادثہ پر موجود دیگر سینئر پولیس افسران نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ مولانا طارق جمیل نے اس واقعہ حادثاتی موت قرار دیاہے اور ٹوئٹر پر لکھاہے کہ حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا۔

معروف سیاسی اور سماجی شخصیات نے بیٹے کے انتقال پر مولانا طارق جمیل سے تعزیت کی۔سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مولانا طارق جمیل صاحب اور ان کے اہل خانہ سے جواں سال فرزند عاصم جمیل کی وفات پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔انہوں نے مرحوم کے بلندی درجات کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے پر ہم سب آپ کے غم میں شریک ہیں، یقیناً یہ ایک ناقابل برداشت غم ہے اور ہماری دعائیں اور ہمدردیاں آپ کے ساتھ ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے بھی مولانا طارق جمیل سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے فرزند کے انتقال پر دلی رنج و غم کا اظہار. کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔