لوک سبھا انتخابات اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کی آمد وزیر اعظم کا خطاب
نئی دہلی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو لوک سبھا انتخابات اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کی آمد کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ این ڈی اے کی حکومت تیسری مدت میں ملک میں بڑے فیصلوں کا نیا باب لکھے گی اور ملک سے غربت اور ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ مسٹر مودی آج رات تقریباً 8.15 بجے بی جے پی کے مرکزی دفتر پہنچے جہاں وہاں موجود کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے نے کی۔ بی جے پی کے صدر نے شری مودی کا پھولوں سے استقبال کیا۔
بی جے پی صدر جناب نڈا کے استقبالیہ خطاب کے بع، وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب میں جمہوریت کے اس سب سے بڑے انتخابی عمل کو آسانی سے انجام دینے کے لیے سب سے پہلے ملک کے 140 کروڑ عوام، الیکشن کمیشن اور سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سب کے تعاون کے بغیر جمہوریت کا یہ مہایگ کامیاب نہیں ہوپاتا۔ انہوں نے ریکارڈ ٹرن آؤٹ کے لیے جموں و کشمیر کے ووٹروں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، ”آج کی جیت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی جیت ہے، یہ ہندوستان کے آئین کے تئیں اٹوٹ وفاداری کی جیت ہے، یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے وعدے کی جیت ہے، یہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کے منتر کی جیت ہے۔ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی جیت ہے۔
देश के राजा का BJP मुख्यालय पर भव्य स्वागत
— Hardik Bhavsar (Modi Ka Parivar) (@Bitt2DA) June 4, 2024
कर शपथ , कर शपथ, कर शपथ ????
#LoksabhaPollResults pic.twitter.com/X8Th4C2nuh
اسے بی جے پی اور این ڈی اے کے لیے ایک بڑی اور قابل فخر کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1962 کے بعد پہلی بار کوئی حکومت دو میعاد کے بعد مسلسل تیسری بار واپس آئی ہے۔ یہی نہیں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ اروناچل پردیش، اوڈیشہ، آندھرا پردیش اور سکم کے اسمبلی انتخابات میں بھی این ڈی اے کی حکومتوں کو چاروں ریاستوں میں مکمل اکثریت حاصل ہوئی ہے اور وہاں کانگریس کا صفایا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’چھ دہائیوں کے بعد ملک کے ووٹروں نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، چھ دہائیوں کے بعد کسی اتحاد این ڈی اے کو مسلسل تیسری بار ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا ہے۔ عوام کے ساتھ اعتماد کا یہ اٹوٹ رشتہ جمہوریت کی بہت بڑی طاقت ہے۔ آپ کا آشیرباد ہی ہمارے لیے نئے جوش اور ولولے کے ساتھ کام کرنے کی توانائی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہمارے کام میں قومی مفاد اور عوامی مفاد کو ہمیشہ مقدم رکھا گیا ہے۔ آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن چکا ہے۔ ہمیں ہندوستان کو ہر طرح سے خود کفیل بنانا ہے۔ ہمارے سامنے ایک عظیم عزم ہے – ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا۔ مسلسل تیسری بار عوام کا آشیرواد ہمارے حوصلے اور عزم کو مضبوط کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’اگر ہمارے مخالفین متحد ہو کر بھی وہ اتنی سیٹیں نہیں جیت سکے جتنی بی جے پی اکیلے اس لوک سبھا الیکشن میں جیتی ہے۔ میں ملک کے کونے کونے میں موجود بی جے پی کارکنوں سے کہوں گا، آپ کی محنت، آپ نے اتنی گرمی میں جو پسینہ بہایا ہے، مودی کو مسلسل کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اگر آپ (اہل وطن) 10 گھنٹے کام کریں گے تو مودی 18 گھنٹے کام کرے گا، اگر آپ دو قدم چلیں گے تو مودی چار قدم چلے گا۔ ہم ہندوستانی مل کر چلیں گے اور ملک کو آگے لے جائیں گے۔
اپنی تیسری میعاد کی ترجیحات کا انکشاف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، “تیسری مدت میں ملک بڑے فیصلوں کا ایک نیا باب لکھے گا اور یہی مودی کی ضمانت ہے۔ این ڈی اے حکومت کا عہد سماج کے ہر شعبے اور ہر طبقے کی ترقی کے لیے رہا ہے۔ 10 برسوں میں 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا، ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک غربت ملک کے ماضی کا حصہ نہیں بن جاتی۔ انہوں نے خواتین اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے اور کسانوں کو ہر طرح سے خود کفیل بنانے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا دور سبز دور ہو گا۔ حکومت کی پالیسی ترقی، فطرت اور ثقافت کی ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان کو سبز صنعت، سبز ایندھن کے ساتھ سب سے آگے لے جانا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہم عالمی سپلائی چین کے استحکام کے لیے وشو بندھو کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان کو 21ویں صدی کا مضبوط ستون بنانے کے لیے بدعنوانی پر مسلسل حملہ کرنا ہوگا۔ ڈیجیٹل انڈیا اور ٹیکنالوجی نے بدعنوانی کا راستہ بند کر دیا ہے لیکن بدعنوانی کے خلاف جنگ دن بہ دن سخت ہوتی جارہی ہے… لوگ بے شرمی سے بدعنوانی کا دفاع کررہے ہیں… تیسری میعاد میں این ڈی اے حکومت ہر قسم کی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کام کرے گی۔
وزیر اعظم نے بی جے پی اور این ڈی اے پارٹیوں کے کارکنوں سے سیاست میں خدمت کے جذبے کو اہمیت دینے کی اپیل کی اور انہیں سماج کے ہر طبقے کے لوگوں کے ساتھ بات چیت اور رابطہ برقرار رکھنے کی تعلیم دی۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد سب سے مقدم ہے اور آئین ہمارا رہنما ہے۔