نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے باہری دہلی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما اور لونی سے پارٹی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے ایک خاص برادری کے خلاف غیرمہذب زبان کا استعمال کیا ہے، لیکن پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر ورما نے 24 گھنٹے قبل غیرمہذب زبان کا استعمال کیا تھا لیکن وزیر اعظم نریندرمودی اوردہلی پولیس اس پرخاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس اس معاملے پر کارروائی کرے، عدالت اس معاملے کا نوٹس لے ا ور بی جے پی کو مسٹر ورما کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقریر کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے کہ کس طرح ایک مخصوص کمیونٹی کا دماغ کو ٹھیک کیا جائے، ان کی طبیعت کیسے ٹھیک کی جائے اور ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔ اسی طرح بی جے پی کے لونی ایم ایل اے نے بھی ایک مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کو چن چن کر مارنے کی بات کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ایسی باتیں اس لیے کہتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ایسا کرنے سے انہیں ترقی ملتی ہے اور ان کا سیاسی سفر آسان ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر انوراگ ٹھاکر اسٹیج پر چڑھ کر نعرے لگاتے ہیں اور انہیں مرکزی وزیر بنا دیا گیا۔ وزیراعظم خود لباس کے ذریعے شناخت کی بات کرتے ہیں۔ بی جے پی والوں کو لگتا ہے کہ اس طرح کی باتیں کرنے سے کوئی آسانی سے آگے بڑھ سکتا ہے اور یہ کامیاب ہونے کا یہی بہترین راستہ ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اس بیان کو 24 گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں لیکن دہلی پولیس نے اب تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ دہلی پولیس باقی لوگوں کے خلاف خوب کارروائی کرتی ہے لیکن اس نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ عدالت نوٹس نہیں لے رہی۔ سوال یہ ہے کہ بی جے پی قیادت نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ پارٹی لیڈر نوپور شرما کو مکھی کی طرح باہر کر دیا گیا اور اس کے لیے انہیں معافی مانگنی پڑی تھی۔