نئی دہلی(ایجنسیاں)ایران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے قطر، بحرین، کویت اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا، ایران نے میزائل حملہ کرکے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب دے دیا ہے۔پاسداران انقلاب گارڈ نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل قطر میں امریکی اڈے پر داغا گیا جبکہ دوسرا عراق میں ایک اور امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کو ایران کی براہِ راست جوابی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق عراق میں امریکی ایئر بیس عین الاسد کا فضائی دفاعی نظام فعال کردیا گیا، عراق میں امریکی عین الاسد بیس پر ہائی الرٹ کر دیا گیا، عین الاسد بیس پر عملے کو بنکرز میں جانے کی ہدایت کر دی گئی۔ایران نے مغربی عراق میں عین الاسد کے مقام پر بھی امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔ اس سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ تین روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔
ایرانی اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی فوج نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے قطر میں فوجی اڈے پر حملے کے وقت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سچویشن روم میں موجود ہیں۔امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر کے ساتھ وزیر دفاع اور مسلح افواج کے سربراہان بھی سچویشن روم میں ہیں۔قطر اور عراق پر ایرانی حملے سے پہلے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا سوشل میڈیا پر یہ بیان سامنے آیا تھا کہ ہم نے یہ جنگ شروع نہیں کی نہ ہم جنگ چاہتے ہیں مگر ہم عظیم ایران پر جارحیت کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے۔اسی درمیان وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملے کی اطلاعات سے آگاہ ہیں، وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔
دریں اثناء قطری وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ قطر پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، کسی بھی حملے کو ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ ایران پر کسی بھی حملے کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے، ایران پر کیے گئے ہر حملے کا جواب دیں گے۔ادھربحرین کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں کے جواب میں ایرانی ردعمل کے خدشے پر فضائی حدود عارضی طور پر بند کی گئی ہے۔بحرینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رہائشی پُرسکون رہیں اور نزدیکی محفوظ علاقوں کی طرف جائیں، شہری مرکزی سڑکوں کا استعمال صرف اشد ضرورت پر کریں۔خیال رہے کہ قطر میں العدید ایئر بیس اور عراق میں مختلف امریکی تنصیبات خطے میں امریکہ کی فوجی موجودگی کے مرکزی مراکز ہیں۔ حملوں کے بعد ممکنہ نقصانات یا جانی نقصان کے حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔
اس درمیان قطر نے کہا ہے کہ فضائی دفاعی نظام العدید ایئر بیس کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کو روکنے میں کامیاب رہا۔ قطری وزارت دفاع کے مطابق اللّٰہ کے فضل، سیکیورٹی فورسز کی مستعدی اور پیشگی احتیاطی اقدامات کے باعث حملے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ قطری وزارت دفاع نے مزید کہا کہ حملے کے باوجود قطر کی سرزمین اور فضائی حدود مکمل طور پر محفوظ ہے۔ قطری وزارت دفاع کے مطابق قطر کی مسلح افواج ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
اسی بیچ یہ بھی خبر آئی ہے کہ بحرین نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں۔بحرینی حکام کے مطابق امریکی حملوں کے جواب میں ایرانی ردعمل کے خدشے پر فضائی حدود عارضی طور پر بند کی ہیں۔خبر یجنسی کے مطابق قطر میں ایرانی حملے کے بعد بحرین میں خطرے کے سائرن بجنے لگے ہیں اور فضائی حدود بند کردی ہے۔بحرینی وزارت داخلہ نےاعلان کیا کہ رہائشی پُرسکون رہیں اور نزدیکی محفوظ علاقوں کی طرف جائیں، شہری مرکزی سڑکوں کا استعمال صرف اشد ضرورت پر کریں۔
دوسری طرف ایرانی سیکیورٹی حکام نے قطر پر حملے سے متعلق اہم اعلان کیا اور کہا کہ امریکی بیس پر حملے میں اتنے ہی بم استعمال کیے گئے، جتنے امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے تھے۔سیکیورٹی حکام نے کہا کہ قطر میں امریکی ایئربیس رہائشی علاقےاور شہری سہولتوں سے دور واقع ہے، ایرانی حملے سے ہمارے دوست، برادر پڑوسی ملک قطر کو کوئی خطرہ نہیں۔قطری وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ قطر پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، کسی بھی حملے کو ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس حملہ کے بعد قطر نے اپنی فضائی حدود عارضی طور پر بند کردی، متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی عارضی بندش علاقائی صورتحال، عوام اور غیر ملکیوں کے حفاظتی اقدامات کے تحت کی گئی ہےوزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطری حکومت علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ نے قطر میں اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی، برطانوی حکومت نے قطر میں اپنے شہریوں کو تا حکم ثانی محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کردی۔چین نے بھی قطر میں اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی، قطر میں چینی سفارتخانے نے کہا کہ قطر میں چینی شہری حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔اس سے قبل امریکا نے بھی قطر میں اپنے شہریوں کو محفوظ جگہوں پر رہنے کی ہدایت کی۔امریکی سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ اطلاع تک وہ گھروں میں ہی مقیم رہیں، یہ مشورہ احتیاطی تدبیر کے طور پر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ قطر میں واقع العدید ایئر بیس جو امریکی مرکزی کمان (سینٹکام) کا فارورڈ ہیڈکوارٹر ہے، وہاں تقریباً 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔