نئی دہلی، 11 اگست (یو این آئی) سرمایہ بازار کے منضبط ادارہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیئرپرسن مادھوی پوری بوچ نے امریکی ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کی رپورٹ میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیبی نے ہنڈنبرگ کے خلاف کارروائی کا نوٹس جاری کیا ہے اور اس کی یہ رپورٹ کردارکشی کا اقدام ہے محترمہ مادھوی بوچ نے اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں کہا کہ انہوں نے سیبی میں کام کرتے ہوئے اپنی مالی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ نہیں چھپایا ہے اور ان کے بارے میں مکمل معلومات دی ہیں۔
واضح رہے کہ ہنڈن برگ نے ہفتہ کے روز جاری کردہ مارکیٹ ریسرچ رپورٹ میں کہا ہے کہ بوچ خاندان نے بیرون ملک قائم سرمایہ کاری فنڈ میں سرمایہ کاری کی ہے اور یہ ایسا فنڈ ہے جس کا پیسہ ہندوستانی ارب پتی کاروباری گوتم اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں محترمہ مادھوی بوچ کے شوہر دھاول بوچ کے امریکہ میں قائم پرائیویٹ ایکویٹی انویسٹمنٹ فنڈ چلانے والے گروپ کے ساتھ وابستگی کا بھی ذکر ہے، جس سے ہندوستان کے مارکیٹ ریگولیٹر کے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص کے مفادات کے تصادم کی نشاندہی ہوتی ہے۔
سیبی کے سربراہ نے اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں کہا، "10 اگست 2024 کی ہنڈ نبرگ رپورٹ میں ہم پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے، ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ رپورٹ میں لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ یہ بے بنیاد الزامات ہیں اور ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ ہماری زندگی اور مالیاتی امور ایک کھلی کتاب کی مانند ہیں۔”
محترمہ بوچ نے کہا، ‘گزشتہ چند سالوں میں ضرورت کے مطابق تمام انکشافات پہلے ہی سیبی کو جمع کرائے جا چکے ہیں۔ ہمیں ہر مجاز اتھارٹی کے سامنے کسی بھی اور تمام مالی دستاویزات کو ظاہر کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ SEBI نے ضابطوں کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں ہنڈنبرگ ریسرچ کے خلاف ایکشن لیا اور وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا اور اس کے جواب میں اس نے کردار کشی کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ہنڈنبرگ نے گزشتہ دسمبر میں بھی اڈانی گروپ کے خلاف ایسی ہی رپورٹ جاری کی تھی، جس کی وجہ سے اڈانی گروپ کمپنیوں کے حصص میں بھاری گراوٹ آئی تھی۔