نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این آئی) دارالحکومت دہلی کے راجوری گارڈن علاقے میں مارے گئے چھاپوں میں ڈھابوں اور آٹو پارٹس بیچنے والی دکانوں سے 16 بچوں کو بچایا گیا۔ مقامی سب ڈویژنل آفیسر (ایس ڈی ایم) آشیش کمار کی قیادت میں چھاپے ایسوسی ایشن فار والنٹری ایکشن، جسے ‘بچپن بچاؤ آندولن’ اور چائلڈ ڈیولپمنٹ سیکشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے تعاون سے مارا گیا۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کے افسران اور راجوری گارڈن اور ہری نگر تھانوں کے انچارج بھی کارروائی میں شامل تھے۔
اس کارروائی میں رہا ہونے والا ایک بچہ مزدور صرف 10 سال کا ہے۔ جب اسے راجوری گارڈن علاقے میں ایک دکان سے آزاد کیا گیا تو وہ خوف سے کانپ رہا تھا اور اس کے منہ سے کوئی آواز نہیں نکل رہی تھی۔ چھاپے میں شامل اہلکاروں اور بی بی اے ٹیم کے ارکان نے بچے کو اچھی خوراک کا لالچ دیا تو اس کا خوف کچھ کم ہوا۔ کھانے کے بعد اس نے بات چیت شروع کی اور بتایا کہ وہ پچھلے ایک سال سے آٹو پارٹس بیچنے والی دکان پر کام کر رہا تھا۔ بچے نے اپنے والد کا نام بتایا لیکن اپنا فون نمبر یا اپنے گاؤں کا نام نہیں بتا سکا۔
بچائے گئے ان تمام بچوں کی عمریں 10 سے 17 سال کے درمیان ہیں اور ان کا تعلق اتر پردیش اور بہار سے ہے۔ بچائے گئے تمام بچے واضح طور پر نقص تغذیہ کا شکار، نیند سے محروم اور تھکے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ انہیں روزانہ 12 گھنٹے سے زیادہ کام لیا جاتا رہا ہے۔
چھاپوں کے بعد ایس ڈی ایم نے راجوری گارڈن اور ہری نگر کے تھانہ انچارجوں کو حکم دیا کہ وہ آجروں کے خلاف چائلڈ لیبر (پریونشن اینڈ ریگولیشن ایکٹ، 1986)، جووینائل جسٹس (تحفظ) ایکٹ، 2015 کے تحت مقدمہ درج کریں۔ تمام بچوں کا طبی معائنہ کرنے کے بعد انہیں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا۔