احمد آباد : ورلڈ کپ کرکٹ کا فائنل اتوار کو احمد آباد میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ایک لاکھ 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے اسٹیڈیم کا پچ فائنل مقابلے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔آپ کو بتادیں کہ پورا احمد آباد شہر کرکٹ کے رنگوں میں رنگ گیاہے۔خیال رہے کہ جمعرات سے اسٹیڈیم کے باہر نیلی جرسی، ٹوپیاں اور ہندوستانی ٹیم کے جھنڈے بیچنے والی دکانیں لگ گئی ہیں۔
اسٹیڈیم کے قریب رہنے والے لوگوں نے لاکر کی سہولت بھی شروع کر دی ہے، تاکہ یہاں میچ سے لطف اندوز ہونے کے لیے آنے والے لوگ پیسے دے کر اپنا اہم سامان ان لاکرز میں رکھ سکیں۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے پاس فائنل کا ٹکٹ نہیں ہے لیکن وہ اسٹیڈیم کے باہر آکر سیلفیاں لے رہے ہیں۔ یہ اسٹیڈیم شائقین کرکٹ کے لیے سیاحتی مقام کی طرح بن گیا ہے۔ایک بزرگ نے کہا کہ ہم نے ورلڈ کپ فائنل کے ٹکٹ نہیں خریدے لیکن میں اپنے پوتے کو یہ اسٹیڈیم دکھانے کے لیے لایا ہوں۔ جوناگڑھ سے آئے ویریندر بھائی نے کہا، ”مجھے ٹکٹ نہیں ملا، لیکن یہاں میلے کا اہتمام دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔ ہندوستانی ٹیم کا ہر کھلاڑی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔ ہندوستان کے جیتنے کا پورا امکان ہے۔‘‘
احمد آباد کے بیشتر ہوٹل بھرے ہوئے ہیں۔ گجرات کے فیڈریشن آف ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ نریندر سومانی کے مطابق "جب ہندوستان نے سیمی فائنل جیت لیا، تو اس شام سے آن لائن ہوٹلوں کی بکنگ شروع ہو گئی۔ کمروں کے کرایوں میں 6-7 گنا اضافہ ہوا ہے”۔ ہوٹل کے کمروں کا کرایہ جو عام دنوں میں 4 سے 5 ہزار روپے یومیہ ہوتا تھا ،اب 45 سے 50 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ورلڈ کپ فائنل کی وجہ سے احمد آباد کاایئرپورٹ بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل بن گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق احمد آباد کے 50-60 کلومیٹر کے دائرے میں موجود تمام ہوٹل بک ہو چکے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انڈین ایئر فورس کی سوریا کرن ایکروبیٹک ٹیم فائنل کے آغاز سے قبل ایئر شو کرے گی۔ اسٹیڈیم کے باہر موجود بہت سے لوگوں نے کہا کہ اگر ہندوستان جیت جاتا ہے تو پورے احمد آباد میں ایک بار پھر دیوالی منائی جائے گی۔ دریں اثنا، اے این آئی نے اطلاع دی ہے کہ فائنل کے پیش نظر، سنٹرل ریلوے 18 نومبر کی رات 10:30 بجے ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس سے گجرات کے احمد آباد تک ایک خصوصی ٹرین چلائے گی۔ یہ ٹرین صبح 6.40 بجے احمد آباد پہنچے گی۔