وارانسی(ایجنسیاں):وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے اے ایس آئی سروے رپورٹ کوعام نہ کرنے کے مطالبے پر فیصلہ کے لیے اگلی تاریخ 24 جنوری دی ہے۔آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے بدھ کو وارانسی کے ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں عدالتی حکم کا حوالہ دیتے ہوئے گیانواپی کی سروے رپورٹ کو چار ہفتوں تک عام نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔
جمعرات اور جمعہ کو اس کیس کی سماعت کے لیے تاریخیں طے کی گئی تھیں لیکن عدالت نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔ آج عدالت نے تمام مختلف درخواستوں پر اپنا موقف واضح کیا۔
اے ایس آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ اس نے گیانواپی میں 4 اگست سے 2 نومبر تک کئے گئے سروے کی مہر بند رپورٹ 18 دسمبر کو عدالت میں پیش کی تھی۔
دریں اثنا، خود ساختہ وشویشور جیوترلنگا کی جانب سے 1991 میں گیانواپی میں مندر کی تعمیر اور ہندوؤں کو پوجا کا حق دینے کے سلسلے میں پنڈت سومناتھ ویاس اور دیگر کی طرف سے دائر ایک پرانا مقدمہ سول جج سینئر ڈویژن فاسٹ میں زیر التوا ہے،حال ہی میں اس معاملے سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایس آئی کو گیانواپی سروے کی رپورٹ وارانسی کی فاسٹ ٹریک عدالت میں داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔
ہائی کورٹ نے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ اگر ضروری ہو تو فاسٹ ٹریک کورٹ گیانواپی کمپلیکس میں ایک بار پھر سروے کرانے کا حکم دے سکتی ہے۔
اس پر اے ایس آئی نے بدھ کو کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو انہیں گیانواپی میں مزید سروے کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس کے علاوہ اس رپورٹ کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں پیش کرنے میں بھی وقت لگے گا، اس لیے عدالت اس رپورٹ کو چار ہفتوں تک عام نہ کرنے کا حکم دے۔
بدھ کو ہی انجمن انتظامیہ مسجد نے سیل شدہ باتھ روم کی صفائی کی اجازت سے متعلق ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں درخواست دی تھی۔
درخواست میں بتایا گیا کہ سول جج سینئر ڈویژن کے حکم پر 16 مئی 2022 سے وضوخانہ کو سیل کر دیا گیا ہے اور سپریم کورٹ نے بھی وجوخانہ کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔اس کے سیل ہونے کی وجہ سے اس میں موجود مچھلیوں کی دیکھ بھال نہیں کی جا رہی ہے اور ان میں سے کچھ مر چکی ہیں جس سے وہاں بدبو پیدا ہو گئی ہے۔عرضی میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ مچھلی کی حفاظت کے ساتھ ہی وضوخانہ کی صفائی کی بھی اجازت دی جائے۔اس پر مندر کی جانب سے سپریم کورٹ میں وضو کی صفائی سے متعلق دائر درخواست کی کاپی حوالے کرنے کے بعد عدالت کے سامنے اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ انجمن کو اب وضو صاف کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، آج اس کیس میں بھی عدالت نے اگلی تاریخ 24 جنوری 2024 مقرر کی ہے۔