ممبئی (یواین آئی) امریکہ کے مہنگائی کے اعداد و شمار پر نظر رکھنے والے سرمایہ کاروں کے جوش و خروش کے فقدان کی وجہ سے عالمی منڈی میں گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر ہمہ جہت فروخت کی وجہ سے آج اسٹاک مارکیٹ میں افراتفری کا ماحول رہا۔بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 670.93 پوائنٹس یا 0.93 فیصد گر کر 71,355.22 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 197.80 پوائنٹس یا 0.91 فیصد گر کر 21,513.00 پوائنٹ پر آگیا۔ بڑی کمپنیوں کی طرح بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی زبردست فروخت ہوئی جس کی وجہ سے مڈ کیپ 0.87 فیصد گر کر 37,377.95 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.36 فیصد گر کر 43,660.04 پوائنٹس پر آگیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل 4074 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2065 میں فروخت ہوئے 1905 میں خریدے گئے جبکہ 104 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی 38 کمپنیوں میں گراوٹ جبکہ 12 کمپنیوں میں اضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کے افراط زر کے اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ مقامی کمپنیوں کے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے نتائج بھی جاری ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ سرمایہ کار اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مزید برآں، بحیرہ احمر میں جاری کشیدگی کی وجہ سے یورپ میں جہاز رانی کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کے لبنان تک پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں سرمایہ کاروں میں جوش و خروش کی کمی تھی جس کی وجہ سے عالمی اور ملکی دونوں بازاروں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
اس مدت کے دوران پاور، ریئلٹی اور سروسز گروپ کو چھوڑ کر جس نے بی ایس ای میں 0.29 فیصد تک اضافہ کیا، باقی 17 گروپوں میں فروخت ہوئی۔ اس میں کموڈٹیز 1.44، سی ڈیز 0.45، انرجی 0.61، ایف ایم سی جی 1.55، فنانشل سروسز 1.05، ہیلتھ کیئر 1.04، انڈسٹریل 0.40، آئی ٹی 0.90، ٹیلی کام 0.93، یوٹیلٹیز 0.17، کیپ 27، بینک 0.27، گڈ پائیدار 0. 72، دھات 1.40، آئل اینڈ گیس کے حصص میں 0.28 فیصد اور ٹیک گروپ کے حصص میں 0.77 فیصد کی کمی ہوئی۔بین الاقوامی سطح پر گراوٹ کا رجحان رہا۔ اس عرصے کے دوران برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای میں 0.28 فیصد، جرمنی کے ڈی اے ایکس، ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 1.88 فیصد اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 1.42 فیصد کی کمی ہوئی۔ تاہم جاپان کے نکیئی میں 0.27 فیصد اضافہ ہوا۔